غزہ میں اسرائیل کے فضائی حملے سے زبردست تباہی، 100 سے زیادہ افراد شہید

اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس کے جنگجوؤں کو مارنے کے لیے ایئر اسٹرائک کی گئی جس میں عام لوگوں کو نقصان پہنچانے کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔

<div class="paragraphs"><p>غزہ، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

غزہ، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ میں دن بہ دن شدت پیدا ہوتی جا رہی ہے اور اس دوران کچھ ایسے ناخوشگوار واقعات ہوئے جس نے اس جنگ کو مزید بھڑکا دیا ہے جس کی قیمت معصوم لوگوں کو چکانی پڑ ری ہے۔ ہفتہ کو اسرائیل نے ایک بار پھر غزہ میں تباہ کن حملہ کر دیا جس میں 100 سے زیادہ فلسطینی شہید ہوگئے ہیں جبکہ ایک درجن سے زیادہ لوگوں کے زخمی ہونے کی بھی خبر ہے۔ یہ حملہ غزہ سے منتقل لوگوں کے پناہ گزیں کے طور پر استعمال ہونے والے اسکول پر کیا گیا تھا۔

اسرائیل نے آج صبح تین ہوائی جہازوں سے اسکول پر حملہ کیا جس کی وجہ سے اسکول احاطہ میں شدید آگ لگ گئی۔ اس حملے اور آتشزنی کی وجہ سے لوگوں میں افرا تفری مچ گئی۔ فی الحال وہاں پھنسے لوگوں کے لیے راحت و بچاؤ کا کام جاری ہے۔ واقعہ کی اطلاع دیتے ہوئے ایجنسی کے ترجمان محمد بسّل نے بتایا کہ "اسرائیل نے جس اسکول پر حملہ کیا وہاں فلسطین کے لوگ تھے، حملے میں کُل 90 سے 100 کے قریب لوگوں کی جانیں چلی گئیں۔" حالانکہ غزہ کی سرکاری میڈیا نے اس حادثہ میں شہید لوگوں کی تعداد 100 سے زیادہ بتائی ہے۔ ایجنسی نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے بتایا کہ حملے میں کئی لاش جل کر خاک ہوگئے ہیں۔


غزہ پر فضائی حملے کے بعد اسرائیل نے بھی اپنا بیان جاری کیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے کہا کہ حماس کے جنگجوؤں کو مارنے کے لیے ایئر اسٹرائک کی گئی ہے۔ فوج نے دعویٰ کیا کہ عام شہریوں کو نقصانے پہنچانے کا ارادہ نہیں تھا بلکہ شہریوں کو کم سے کم نقصان ہو سکے اس کے لیے قدم اٹھائے گئے تھے۔ واضح کو گزشتہ جمعرات کو بھی اسرائیل کی طرف سے غزہ کے دو اسکولوں پر حملے کئے گئے تھے جس میں 18 افراد شہید ہوئے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔