ابوظہبی میں ایک سڑک ہند نژاد ڈاکٹر جارج میتھو کے نام سے منسوب، شعبۂ طب میں اہم خدمات انجام دینے پر ملا اعزاز

ابوظہبی میں ایک سڑک کا نام ڈاکٹر جارج میتھیو کے نام پر رکھا گیا ہے۔ اس کام مقصد متحدہ عرب امارات کی تعمیر و ترقی میں نمایاں خدمات انجام دینے والوں کی محنت کا اعتراف ہے۔

<div class="paragraphs"><p>ڈاکٹر جارج میتھو/’ایکس‘&nbsp;@HimalayanMailJK</p></div>

ڈاکٹر جارج میتھو/’ایکس‘@HimalayanMailJK

user

قومی آواز بیورو

انسان کی قابلیت و لیاقت کبھی کسی سرحد کی پابند نہیں ہوئی۔ قابل شخص کی مثال چراغ کی سی ہوتی ہے کہ جہاں رہتا ہے وہیں روشنی بکھیرتا ہے۔ ایسی ہی روشنی ایک ہند نژاد شخص نے متحدہ عرب امارات میں بکھیری ہے جن کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے حکومت نے ان کے نام پر ایک سڑک ہی منسوب کر دی۔ اس شخص کا نام ڈاکٹر جارج میتھو ہے۔ شعبۂ طب میں ان کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے متحدہ عرب امارات کی حکومت نے ایک سڑک کا نام ان کی نام پر رکھ کر انہیں اعزاز دیا ہے۔

محکمہ بلدیات اور آمد و رفت (ڈپارٹمنٹ آف میونسپلٹیز اینڈ ٹرانسپورٹ) نے ابوظہبی میں ایک سڑک کا نام ڈاکٹر جارج میتھیو کے نام پر رکھا ہے۔ اس کا مقصد متحدہ عرب امارات کی تعمیر و ترقی میں نمایاں خدمات انجام دینے والوں کی محنت کا اعتراف ہے۔ یہ سڑک المفراق میں شیخ شاکبوت میڈیکل سٹی کے قریب ہے۔ یہ سڑک اب جارج میتھیو اسٹریٹ کے نام سے جانی جائے گی۔ ڈاکٹر جارج میتھو 1972 میں العین ریجن کے میڈیکل ڈائریکٹر اور 2001 میں ہیلتھ اتھارٹی کے مشیر سمیت کئی اہم عہدوں پر فائز رہے۔ طب کے شعبے میں ان کے تعاون نے امارات میں صحت کی خدمات کو نمایاں طور پر ترقی دی اور ملک میں جدید طبی ثقافت کو فروغ دیا۔


ڈاکٹر جارج میتھیو کا کہنا ہے کہ جب میں پہلی بار متحدہ عرب امارات آیا تھا تو انفراسٹرکچر ترقی کر رہا تھا۔ 84 سالہ ڈاکٹر جارج میتھیو 1967 میں متحدہ عرب امارات پہنچے تھے۔ ابتدا میں وہ امریکہ جانے کی تیاری کر رہے تھے لیکن ان کے ایک مشنری دوست نے انہیں متحدہ عرب امارات میں قیام کرنے پر آمادہ کیا۔ ڈاکٹر میتھو کا کہنا ہے کہ بابائے قوم مرحوم شیخ زید بن سلطان النہیان سے متاثر ہو کر میں نے خود کو لوگوں کی مدد کے لیے وقف کر دیا۔ میں بہت مشکور ہوں کہ میری کوششوں کو تسلیم کیا گیا ہے۔

العین کے پہلے سرکاری ڈاکٹر کے عہدے کے لیے ان کی درخواست کو قبول کیا گیا، جس کے بعد شیخ زاید کی مہربانی سے انہوں نے اپنا پہلا کلینک کھولا۔ ایک جنرل پریکٹیشنر کے طور پر اپنے کیریئر کا آغاز کرتے ہوئے ڈاکٹر میتھیوز نے متحدہ عرب امارات میں جدید ادویات کی ترقی پر توجہ دی اور اس میں تعاون کیا۔ ڈاکٹر میتھیو گرمیوں کی بیماریوں کا مطالعہ کرنے کے لیے انگلینڈ گئے اور بعد میں اسپتال کے انتظام میں خصوصی مطالعہ کے لیے ہارورڈ گئے۔ تعلیم اور پیشہ ورانہ ترقی کے لیے ان کی وابستگی نے متحدہ عرب امارات کے صحت کی دیکھ بھال کے منظر نامے کی تشکیل میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے میڈیکل ورکرس کی تعلیم و تربیت میں پر خصوصی توجہ دی جس کی وجہ سے انہیں اپنے ساتھیوں اور کمیونٹی کا اعتماد حاصل ہوا۔


ڈاکٹر جارج میتھیو کی خدمات کے اعتراف میں متحدہ عرب امارات نے 10 سال قبل انہیں اور ان کے پورے خاندان کو شہریت دی تھی۔ ڈاکٹر میتھیو ملک کے ایک اور معروف ڈاکٹر عبدالرحیم جعفر کے ساتھ نجی شعبہ صحت میں کام کر رہے ہیں۔ ڈاکٹر جارج میتھیو کیرالہ کے پتنم تھٹا کے تھمپامون کے رہنے والے ہیں۔ انہوں نے 1965 میں تریوندرم میڈیکل کالج سے ایم بی بی ایس کی ڈگری حاصل کی۔ شادی کے بعد وہ اپنی اہلیہ والسا کے ساتھ یو اے ای چلے گئے۔ ان کی بیٹی بھی سرکاری شعبے میں کام کرتی ہے۔ ڈاکٹر میتھیو نے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک میں زندہ ہوں، ملک اور اس کے شہریوں کے لیے جو کچھ کر سکتا ہوں، کرنے کے لیے تیار ہوں۔ میں دعا گوں ہوں کہ مجھے لوگوں کی خدمت کرنے کا مزید موقع ملے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔