طالبان کا انفراسٹرکچر ختم کرنے کے لئے افغانستان نے پاکستان سے مانگی مدد

جیو نیوز کے مطابق سلامتی کونسل کے خصوصی اجلاس میں افغان مشن کی سربراہ ڈبرا لیان نے سلامتی کونسل سے طالبان کے حملے فوری بند کرانے کے لیے تمام سفارتی، سیاسی اور مالی دباؤ استعمال کرنے کا مطالبہ کیا۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

اقوام متحدہ: افغانستان کے معاملے پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے خصوصی اجلاس میں افغانستان نے طالبان کی سپلائی لائن اور انفرا اسٹرکچر ختم کرنے کے لئے پاکستان سے مدد مانگ لی۔ جیو نیوز کے مطابق سلامتی کونسل کے خصوصی اجلاس میں افغان مشن کی سربراہ ڈبرا لیان نے سلامتی کونسل سے طالبان کے حملے فوری بند کرانے کے لیے تمام سفارتی، سیاسی اور مالی دباؤ استعمال کرنے کا مطالبہ کر دیا۔

افغان مشن کی سربراہ نے کہا کہ عالمی برادری کو افغان مسئلے پر اختلافات ایک طرف رکھ کر فوری متحد ہونے کی ضرورت ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں افغان وزیر خارجہ کی طرف سے نمائندہ افغانستان نے بریفنگ دی۔ نمائندہ افغانستان نے بریفنگ دیتے ہو ئے کہا کہ ملک کا نصف حصہ اس وقت طالبان حملوں کی زد میں ہے، فلاحی بحران کی صورت حال ہے اور عالمی برادری کی مدد سے بننے والا ملکی انفرااسٹرکچر شدید خطرے میں ہے۔ اس کے علاوہ اجلاس میں افغانستان نے طالبان کی سپلائی لائنز ختم کرانے میں پاکستان سے مدد کی اپیل کی ہے۔


نمائندہ افغانستان نے کہا کہ گزشتہ ماہ تاشقند میں پاک افغان قیادت کے درمیان ہوئے سمجھوتے کی بنیاد پر ہم پاکستان پر زور دیتے ہیں کہ وہ طالبان کی پناہ گاہیں اور سپلائی لائنز ختم کرانے میں افغانستان کی مدد کرے اور دہشت گردی کے خلاف لڑائی اور بین الاقوامی امن کی کوششوں کو معتبر و مؤثر بنانے کے لیے ہمارے ساتھ مل کر ایک مشترکہ مانیٹرنگ اور جانچ پڑتال کا طریقہ کار وضع کرے۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ میں یہاں پھر زور دیتا ہوں کہ افغانستان باہمی عزت کی بنیاد پر پاکستان سے پُرامن اور دوستانہ تعلقات چاہتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔