ادویہ کمپنیوں کو ’اومائیکرون‘ کو سمجھنے کے لئے 2 سے 3 ہفتہ درکار: یوروپی یونین

رپورٹس کے مطابق خطرناک وائرس کےکیسز کی جنوبی افریقہ، یوروپ اور اسرائیل میں تصدیق ہوچکی ہے۔ وائرس کا مزید پھیلاؤ روکنے کے لیے عالمی سطح پر ہنگامی اقدامات کا سلسلہ جاری ہے۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

بروسیلز: یوروپی یونین کا کہنا ہے کہ جان لیوا عالمی وبا کورونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین تیار کرنے والی کمپنیوں کو ’اومائیکرون‘ کو مکمل سمجھنے کے لیے 2 سے 3 ہفتے درکار ہیں۔ ’اومائیکرون‘ کی شدت اور خطرناک ہونے کے باعث بین الاقوامی سفر کے مراکز سمجھے جانے والے ممالک نے سفری پابندیوں کا اعلان کر دیا ہے۔ امریکہ، برطانیہ، قطر، سعودی عرب، کویت، ہالینڈ، انڈونیشیا، انگولا اور مراکش سفری پابندیاں عائد کرنے والے ممالک میں شامل ہیں۔

خیال رہے کہ عالمی ادارہ صحت ( ڈبلیو ایچ او) نے جنوبی افریقہ سے سامنے آنے والی نئی قسم کو ’اومائیکرون‘ کا نام دیا ہے۔ ماہرین کے مطابق پریشانی کی بات یہ ہے کہ نئی قسم میں مجموعی طور پر 50 جینیاتی تبدیلیاں دیکھی گئی ہیں، جبکہ اس کی نسبت کچھ عرصہ قبل دنیا کو اپنی لپیٹ میں لینے والی کورونا کی ڈیلٹا قسم میں صرف 2 جینیاتی تبدیلیاں پائی گئی تھیں۔


برطانوی طبی ماہرین کے مطابق بھی کورونا کی یہ قسم اب تک سامنے آنے والی تمام اقسام میں سب سے زیادہ خطرناک ہے۔ رپورٹس کے مطابق خطرناک وائرس کےکیسز کی جنوبی افریقہ، یوروپ اور اسرائیل میں تصدیق ہوچکی ہے۔ وائرس کا مزید پھیلاؤ روکنے کے لیے عالمی سطح پر ہنگامی اقدامات کا سلسلہ جاری ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔