دہلی سے ملحقہ غازی آباد میں ’منکی پاکس‘ کی دستک کا خدشہ! جانچ کے لئے بھیجا گیا 5 سالہ بچی کا نمونہ

دنیا کے متعدد ممالک میں منکی پاکس کے معاملوں میں اضافہ ہو رہا ہے اور ڈبلیو ایچ او کئی بار اس حوالہ سے الرٹ جاری کر چکا ہے۔ ہندوستان میں بھی اس بیماری کے حوالہ سے احتیاط برتی جا رہی ہے۔

منکی پاکس کی علامتی تصویر / آئی اے این ایس
منکی پاکس کی علامتی تصویر / آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: دنیا بھر میں ’منکی پاکس‘ کے معاملوں میں ہو رہے اضافہ کے درمیان غازی آباد میں اس وبا کے ایک مشتبہ معاملہ کے منظر عام پر آنے سے ہڑکمپ مچ گیا ہے۔ تاہم فی الحال اس معاملہ کے منکی پاکس سے وابستہ ہونے کی تصدیق نہیں کی گئی ہے اور نمونہ جانچ کے لئے بھیجا گیا ہے۔ غازی آباد کے چیف میڈیکل آفیسر (سی ایم او) نے اس کی اطلاع دی۔

خیال رہے کہ دنیا کے متعدد ممالک میں منکی پاکس کے معاملوں میں اضافہ ہو رہا ہے اور ڈبلیو ایچ او (عالمی ادارہ صحت) کئی بار اس حوالہ سے الرٹ جاری کر چکا ہے۔ ہندوستان میں بھی اس بیماری کے حوالہ سے احتیاط برتی جا رہی ہے۔


غازی آباد، اتر پردیش کے سی ایم او نے کہا کہ ’’ایک 5 سالہ لڑکی کے جسم پر خارش اور نشانات کی شکایت کے بعد احتیاط کے طور پر اس کا نمونہ منکی پاکس کی جانچ کے لئے بھیجا گیا ہے۔ بچی کو صحت سے متعلق کوئی اور مسئلہ نہیں ہے اور نہ ہی اس کے کسی قریبی نے گزشتہ ایک ماہ کے اندر بیرون ملک سفر کیا ہے۔‘‘

منکی پاکس کے تعلق سے بین الاقوامی ڈاکٹروں کی ایسوسی ایشن کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر ابھیشیک شکلا کا کہنا ہے کہ اس بیماری کے بیشتر مریضوں میں بخار، چکتے اور سوجن کی پریشانی ہوگی ہے اور ممکنہ طور پر اس کا پھیلاؤ سانس کے ذریعے باہر آنے والے قطروں سے ہوتا ہے۔


منکی پاکس ایک محدود اثر رکھنے والی بیماری ہے اور اس کی علامات چار ہفتوں تک برقرار رہ سکتی ہیں۔ اس بیماری کے کیسز برطانیہ، امریکہ، یورپ، کینیڈا اور آسٹریلیا سے رپورٹ ہوئے ہیں۔ کسی شخص میں اس بیماری کے اثرات 7 سے 14 دن تک رہتے ہیں لیکن یہ دورانیہ 21 دن تک بڑھ سکتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔