کانپور تشدد: امن و امان کے بغیر یوپی میں سرمایہ کاری کس طرح ممکن ہے؟ مایاوتی کا سوال

کانپور تشدد کے تعلق سے مایاوتی نے بی جے پی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ذات و مذہب اور پارٹی سیاست سے بالاتر ہو کر غیر جانبدارانہ اعلیٰ سطحی انکوائری کر کے قصورواروں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے

مایاوتی، تصویر یو این آئی
مایاوتی، تصویر یو این آئی
user

قومی آواز بیورو

کانپور: یوپی کے صنعتی شہر کانپور میں جمعہ کے روز ہونے والے فرقہ وارانہ تشدد پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ اور بی ایس پی کی سربراہ مایاوتی نے کہا ہے کہ اگر ریاست میں امن و امان ہی نہیں ہوگا تو یہاں سرمایہ کاری کس طرح ممکن ہے۔ انہوں نے تشدد کے واقعہ کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کرا کر قصورواروں پر سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔

خیال رہے کہ کانپور میں گزشتہ روز تشدد اس وقت بھڑکا جب بی جے پی کی ایک ترجمان کے قابل اعتراض بیان کے خلاف مسلمانوں نے بعد نماز جمعہ احتجاج و بند کا اہتمام کیا۔ اس دوران دو فرقوں میں پتھربازی شروع ہو گئی اور حالات بے قانون ہوتے دیکھ پولیس کو طاقت کا استعمال کرنا پڑا۔ رپورٹ کے مطابق واقعہ میں کم از کم 13 پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔


مایاوتی نے اپنے ٹوئٹر ہینڈ پر لکھا، ’’صدر اور وزیر اعظم کے دورے کے دوران ہی کانپور میں فساد اور تشدد بھڑکنا انتہائی تکلیف دہ، افسوسناک، تشویش ناک ہے اور پولیس کے خفیہ نظام کی ناکامی کا عکاس ہے۔ حکومت کو سمجھنا ہو گا کہ امن و امان کی غیر موجودگی میں ریاست میں سرمایہ کاری اور یہاں کی ترقی کس طرح ممکن ہے۔

انہوں نے مزید کہا، ’’حکومت اس واقعہ کی مذہب، ذات اور پارٹی سیاست سے بالاتر ہو کر آزادانہ اور غیرجانبدارانہ اعلیٰ سطحی انکوائری کراکر قصورواروں کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائے تاکہ ایسے واقعہ آگے نہ ہوں۔ ساتھ ہی، لوگوں سے بھی اپیل ہے کہ امن اور نظم و نسق برقرار رکھیں اور مشتعل بیانات وغیر سے اجتناب کریں۔‘‘


کانپور کے تشدد پر پولیس کمشنر وجے سنگھ مینا نے کہا، ’’حالات اب معمول پر ہیں اور ہر جگہ سیکورٹی فورسز تعینات ہیں۔ 3 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں، 36 افراد کی شناخت کر لی گئی ہے۔ تصاویر کی مدد سے دیگر افراد کی شناخت کی جا رہی ہے اور ان کی گرفتاری کے لئے کوششیں جاری ہیں۔ جلد ہی تمام سازش کرنے والوں اور موقع پر موجود افراد کو گرفتار کر کے ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ ان کے خلاف گینگسٹر ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے گی اور ان کی املاک بھی ضبط کی جائے گی۔ قومی سلامتی قانون بھی عائد کیا جائے گا، تاکہ ماحول خراب کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جا سکے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 04 Jun 2022, 11:11 AM