سول سروسز امتحان: مسلمانوں کے نظریہ سے نتائج مایوس کن، صرف ایک بنے گا آئی اے ایس
ملک کی سب سے بڑی اقلیت مسلمانوں کی ہے اور اس مرتبہ صرف سر فہرست 100 امیدواروں میں سے ایک مسلم لڑکی صفنہ نظرالدین نے 45 ویں رینک حاصل کی ہے۔
نئی دہلی: یونین پبلک سروس کمیشن (یو پی ایس سی) کی جانب سے یو پی ایس سی امتحان 2019 کے نتائج جاری کر دیئے گئے ہیں اور اس مرتبہ کل 43 مسلم امیدواروں کا انتخاب ہوا ہے، تاہم مسلمانوں کے نظریہ سے یہ نتائج مایوس کن ہیں کیونکہ محض ایک ہی امیدوار ایسا ہے جو آئی اے ایس آفیسر بن پائے گا۔
واضح رہے کہ اس مرتبہ کل 829 مسلم امیدواروں نے یو پی ایس سی کا امتحان دیا تھا لیکن سر فہرست 20 امیدوروں میں سے ایک بھی مسلمان نہیں ہے اور سر فہرت 100 امیدواروں میں بھی صرف ایک ہی امیدوار مسلم ہے۔ یہ امر بھی قابل غور ہے کہ یو پی ایس سی میں شامل ہندوستان کے نوجوانوں کی نمائندگی بھی کافی کم ہو گئی ہے۔ منتخب امیدوروں میں سے آدھے سے زیادہ جنوبی ہندوستان سے تعلق رکھتے ہیں۔
کامیاب ہونے والے مسلم امیدوارں کی مکمل فہرست:
صفنہ نذر الدین - 45
شیخ محمد زیب ذاکر - 153
رومیزہ فاطمہ - 185
محمد اکرم شاہ - 188
سمیر احمد - 193
سوتھن عبد اللہ - 209
صوفیہ - 241
اسرار احمد کچلو - 248
نور القمر - 252
اجمل شہزاد علی - 254
فرمان احمد خان - 258
محمد شفیق - 292
سفیان احمد - 303
اظہر الدین ظہیر الدین قاضی - 315
آصف یوسف تانترے - 328
احمد بلال انور - 332
نادیہ بیگ - 350
عاشق علی - 367
محمد یعقوب -385
ساحل حمید - 388
شاہین سی - 396
شبیر عالم - 403
آفتاب رسول - 412
شیاز کیم - 422
احمد عاشق - 460
سید زاہد علی - 476
محمد دانش - 487
محمد قمر الدین خان - 511
معاذ اختر - 529
محمد عاقل - 579
ریحان کھتری - 596
سمیر رضا - 603
فیصل خان - 611
سیف اللہ - 623
سبزار احمد - 628
ماجد اقبال خان - 638
فیروز عالم - 645
روحنہ طفیل خان - 718
رئیس حسین - 747
محمد نواز شرف الدین - 778
شیخ شعیب - 823
سید جنید عادل - 824
یو پی ایس سی 2019 کی طرف سے جاری کیے گئے نتائج کے مطابق پردیش سنگھ نے ٹاپ کیا ہے جبکہ جتن کشور دوسرے اور پرتبھا ورما تیسرے مقام پر رہی ہیں۔ مسلمانوں کے نظریہ سے یہ نتائج سال 2017 اور 2018 کے مقابلہ کافی مایوس کن ہیں۔ 2018 میں جنید نے تیسرا مقام حاصل کیا تھا۔ جبکہ 2017 میں سعد میاں خان کی 25ویں رینک تھی۔
یوں تو سال 2018 میں کل 41 مسلم امیدواورں کا یو پی ایس سی میں انتخاب ہوا تھا لیکن اس بار 43 مسلم امیدوروں کی رینک میں بھاری کمی واقع ہوئی ہے۔ غور طلب ہے اس مرتبہ انتخاب صرف مینس کی کارکردگی کے حساب سے کیا گیا ہے چونکہ کورونا کی وجہ سے نافذ لاک ڈاؤن کے دوران انٹرویو منسوخ کر دیئے گئے تھے۔
ملک کی سب سے بڑی اقلیت مسلمانوں کی ہے اور اس مرتبہ صرف سر فہرست 100 امیدواروں میں سے ایک مسلم لڑکی صفنہ نظرالدین نے 45 ویں رینک حاصل کی ہے۔ صرف صفنہ ہی ایسی ہیں جو آئی اے ایس بن سکتی ہیں۔ مسلم امیدواروں میں ٹاپ کرنے والی صفنہ کیرالہ کے تریویندرم سے تعلق رکھتی ہیں اور ان کی کامیابی لڑکیوں کے لئے خوش آئند ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔