راجستھان میں آر ٹی پی سی آر ٹیسٹ کو ترجیح دی جا رہی ہے: رگھو شرما

ڈاکٹر رگھو شرما نے اینٹیجن ٹیسٹ کے اعتبار پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت مستقل طور پر مرکزی حکومت سے اینٹیجن کٹس طلب کر رہی ہے لیکن ابھی تک مرکزی حکومت کی طرف سے اسے دستیاب نہیں کیا گیا ہے۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

جے پور: راجستھان کے وزیر صحت ڈاکٹر رگھو شرما نے کہا ہے کہ ریاست میں کورونا وائرس کی جانچ کے معاملے میں صرف انتہائی قابل اعتماد آر ٹی پی سی آر ٹیسٹ کو ترجیح دی جارہی ہے اور ریاست میں اب تک 16 لاکھ سے زیادہ کورونا ٹیسٹ ہوچکے ہیں۔

ڈاکٹر رگھو شرما نے آج بتایا کہ پلازما تھیراپی دیئے جانے والے تمام 115 سنگین مریضوں اور زندگی بچانے والے انجیکشن دیئے جانے والے 176 مریض صحت یاب ہوچکے ہیں۔ انہوں نے اینٹیجن ٹیسٹ کے اعتبار پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت مستقل طور پر مرکزی حکومت سے اینٹیجن کٹس طلب کر رہی ہے لیکن ابھی تک مرکزی حکومت کی طرف سے اسے دستیاب نہیں کیا گیا ہے۔


ایک پرائیویٹ اسپتال کے ذریعہ 200 کٹس منگوا کر کیے گئے ٹیسٹ میں 50 فیصد کٹس معیار پر پوری نہیں اتر پائی ہيں اور اس میں مثبت کو منفی بتا رہا ہے۔ باقی 50 فیصد کٹس کو جانچ کت بعد ان کٹس کی معتبریت کی صحیح حیثیت کا پتہ چل سکے گا اور صورتحال سے آئی سی ایم آر کو مطلع کر دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ جب ملک میں روزانہ کورونا وائرس کے 55 ہزار سے زیادہ مثبت مریض سامنے آرہے ہیں، تو مریضوں پر تجرباتی معائنہ کروانا ان کی زندگی کو خطرے میں ڈالنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیر ملکی کمپنیوں کے کم قابل اعتماد ٹیسٹ کو منظوری دے کر مرکزی حکومت لوگوں کی زندگی کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔


انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے بھی راجستھان حکومت نے آئی سی ایم آر کے ذریعہ منظورشدہ ریپڈ ٹیسٹنگ کٹ کے نتائج پر سوال اٹھائے تھے اور آئی سی ایم آر نے ریپڈ ٹیسٹنگ کٹ کو پورے ملک میں استعمال کرنے پر پابندی عائد کردی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔