ورلڈ ٹیسٹ چمپئن شپ فاتح کا انتخاب مشکل، میچ کا بے صبری سے انتظار: رچرڈ ہیڈلی
نیوزی لینڈ کے سابق کرکٹر سر رچرڈ ہیڈلی کا کہنا ہے کہ ہندوستان اور نیوزی لینڈ دونوں ہی ٹیمیں کافی مضبوط ہیں اور ان دونوں کے درمیان آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چمپئن شپ کا فائنل دیکھنے کا بے صبری سے انتظار ہے۔
دبئی: نیوزی لینڈ کے مایہ ناز سابق کرکٹر سررچرڈ ہیڈلی کاماننا ہے کہ ہندوستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان اگلے مہینے ہونے والے آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ فائنل میں پسندیدہ ٹیم کاانتخاب انتہائی مشکل ہے، لیکن انہیں کرکٹ میں دوسب سے بہترین بلے بازی اورگیندبازی یونٹوں کے درمیان ٹکر کے میچ کا بے صبری سے انتظارہے۔ قابل ذکر ہے کہ فائنل میچ 18 جون سے انگلینڈ میں کھیلا جائے گا۔
ہیڈلی نے کہا کہ سردی کی صورت حال نیوزی لینڈ کے حق میں ہوسکتی ہے، حالانکہ میچ یہ فیصلہ کرے گا کہ کس فریق نے سب سے اچھی تیاری کی اورتیزی سے خود کوحالات کے مطابق ڈھالا۔ انہوں نے کہا، ’’ساری بات اس پر متعین ہے کہ کون بہتر طریقے سے تیاری کرتا ہے اورخود کو جلد سے جلد انگلینڈ کے ماحول میں ڈھالتا ہے۔ یہاں موسم بھی ایک کرداراداکرسکتا ہے اوراگر موسم سرد ہوتا ہے تو یہ نیوزی لینڈ کے حق میں ہوگا۔
کرکٹ لیجنڈ نے آئی سی سی کی ایک پریس ریلیز میں کہا، ’’ڈیوک گیند دونوں ٹیم کے تیزگیندبازوں، خاص طورسے قدرتی سوئنگ گیندبازوں کے لئے مناسب ہوگا ساوتھی، بولٹ اورجیمیسن کے ساتھ نیوزی لینڈ اس شعبے میں اچھاکررہا ہے۔ اگرگیند پچ کے چاروں جانب گھومتی ہے تودونوں ٹیموں کے بلے بازوں کوچیلنج ملے گا۔ دونوں ٹیموں کے پاس اعلیٰ زمرے کے بلے باز ہیں، اس لئے یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا۔ اس سطح پر فاتح کاانتخاب انتہائی مشکل ہے۔
ہیڈلی نے کہا کہ ’’ٹیسٹ چیمپئن شپ ایک مقابلہ ہے۔ بے شک یہ فائنل ہے، لیکن مجھے نہیں لگتا کہ کوئی بھی ٹیم اس تعلق سے زیادہ دباو میں ہوگی۔ یہ ایک غیرجانبدار انعقادکا مقام ہے، جس میں کسی بھی ٹیم کے پاس ہوم اینوانٹیج نہیں ہے۔ ہمیں اس مقابلے کا بے صبری سے انتظارہے۔ دونوں ٹیمں ایک مقررہ مدت میں اپنے مستقل بہترین مظاہرے سے ڈبلیو ٹی سی فائنل میں پہنچی ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ ہندوستان اورنیوزی لینڈ کے درمیان 18 سے 22 جون تک ایجس باؤل میدان پر ڈبلیو ٹی سی کافائنل کھیلاجائے گا۔ اس مقابلے میں نہ صرف دنیا کے دو اہم بلے باز اورکپتان وراٹ کوہلی اورکین ولیمسن کا آپس میں مقابلہ ہوگا، بلکہ اعلیٰ سطح کی گیندبازی اوربلے بازی بھی آمنے سامنے ہوگی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔