مودی جی! خام تیل کے داموں میں کمی کا فائدہ عوام کو دینے سے آپ کو کون روک رہا ہے؟ کانگریس

گورو ولبھ نے وزیر اعظم مودی سے سوال کیا کہ آخر ایسی کون سی طاقتیں ہیں جو آپ کو خام تیل میں کمی کا فائدہ عوام تک پہنچانے سے روک رہی ہیں؟

کانگریس ترجمان گورو ولبھ / ویڈیو گریب/ آئی این سی
کانگریس ترجمان گورو ولبھ / ویڈیو گریب/ آئی این سی
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: انڈین نیشنل کانگریس نے اتوار کے روز الزام عائد کیا کہ پٹرول اور ڈیزل کے دام عالمی قیمتوں کے حساب سے نہیں بلکہ الیکشن کی تاریخوں کے حساب سے طے کی جا رہے ہیں۔ گورو ولبھ نے کہا کہ ایک وقت میں عالمی بازار میں خام تیل کی قیمتیں 116 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی تھیں اور آج یہ گھٹ کر 88 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی ہیں لیکن اس کا فائدہ ملک کے عوام کو نہیں دیا جا رہا ہے۔ انہوں نے وزیر اعظم مودی سے سوال کیا کہ آخر ایسی کون سی طاقتیں ہیں جو آپ کو خام تیل میں کمی کا فائدہ عوام تک پہنچانے سے روک رہی ہیں؟

ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کے ترجمان گورو ولبھ نے کہا کہ خوردہ افراط زر کی بلند شرح، جی ڈی پی کی شرح نمو اور روپے کی قدر میں تنزلی کچھ ایسی مثالیں ہیں جن کی بنیاد پر اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ معیشت کو کس طرح سنبھالا جا رہا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کہ بی جے پی کی حکومت خود اسی کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق کئی شعبوں میں گراوٹ کے ریکارڈ قائم کر رہی ہے اور حکومت کی بے حسی اور نااہلی کا سب سے زیادہ نقصان متوسط ​​اور کم آمدنی والے طبقے کو ہو رہا ہے۔


گورو ولبھ نے کہا ’’گزشتہ سات مہینوں سے خوردہ افراط زر آر بی آئی کی طے شدہ اعلیٰ ترین شرح 6 فیصد سے اوپر ہے۔ کھانے پینے کی چیزوں، سبزیوں اور ایندھن جیسی اشیا پر مہنگائی کی مار سب سے زیادہ متوسط ​​اور کم آمدنی والے طبقوں پر پڑتی ہے۔ حکومت بنیادی طور پر ایندھن کی قیمتوں کے حوالے سے سب سے زیادہ لاپرواہ رہی ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ خام تیل کی قیمتیں پچھلے چند مہینوں سے مسلسل کم ہو رہی ہییں اور سات ماہ کی کم ترین سطح پر ہیں لیکن ہمارے ملک میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں جوں کی توں ہیں جبکہ اصولوں کے مطابق پٹرول اور ڈیزل کے دام عالمی قیمتوں کے مطابق تبدیل ہونے چاہئیں۔

گورو ولبھ نے بتایا کہ پٹرولیم پلاننگ اینڈ اینالیسس سیل (پی پی اے سی، حکومت ہند) کے مطابق 8 ستمبر کو خام تیل کے دام 88 ڈالر فی بیرل تھے۔ 21 مئی کو حکومت نے پٹرول اور ڈیزل پر بالترتیب 8 روپے اور 6 روپے فی لیٹر ایکسائز ڈیوٹی میں کمی کا اعلان کیا، جس کے نتیجے میں پٹرول کی قیمتوں میں 9.5 روپے فی لیٹر اور ڈیزل کی قیمت میں 7 روپے فی لیٹر کی کمی واقع ہوئی۔ اس کے بعد سے خام تیل کے داموں میں کمی آ گئی ہے لیکن گھریلو بازار میں پٹرول اور ڈیزل کے دام کم نہیں ہو رہے۔


انہوں نے کہا ’’ہم آپ سے ٹیکس میں کمی کے لئے نہیں کہہ رہے۔ وزیر پٹرلیم کے ہاتھ میں کچھ نہیں ہے اس لئے ہم ان سے کچھ نہیں کہہ رے ہیں۔ لیکن وزیر اعظم سے ہمارا مطالبہ ہے کہ خام تیل میں 24 فیصد کی کمی کا فائدہ ملک کے عوام کو کیوں نہیں مل رہا؟ گیس کی قیمتوں میں 13 فیصد کی کمی آ چکی اس کا فائدہ ملک کے عوام کو کیون نہیں مل رہا؟‘‘

گورو ولبھ نے وزیر اعظم سے مزید کہا ’’آخر عوام کو فائدہ پہنچانے سے کون روک رہا ہے، کیا آپ کے دو دوست ایسا کرنے سے روک رہے ہیں! کیا آپ کے ہم دو ہمارے دو خام تیل کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ عوام کو دینے سے روک رہے ہیں۔ ہم آپ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ خام تیل کی قیمتوں میں گراوٹ کا فائدہ عوام کو فراہم کریں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔