اداکارہ شمیتا شیٹی سنگین بیماری ’ایڈومیٹرایوسس‘ میں مبتلا! ڈاکٹروں نے کی سرجری

بالی ووڈ اداکارہ شمیتا شیٹی میں اینڈومیٹرایوسس کی تشخیص کی گئی ہے، جس کے بعد انہیں علاج کے لئے اسپتال میں داخل کرایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے ان کی سرجری کی ہے

<div class="paragraphs"><p>شمیتا شیٹی / آئی اے این ایس</p></div>

شمیتا شیٹی / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

ممبئی: بالی ووڈ اداکارہ شمیتا شیٹی ایڈومیٹرایوسس میں مبتلا ہو گئی ہیں۔ بیماری کی تشخیص ہونے کے بعد انہیں اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے، جہاں ڈاکٹروں نے ان کی سرجری انجام دی ہے۔ شمیتا نے انسٹاگرام پوسٹ پر ایک ویڈیو شیئر کی ہے، جس میں وہ اینڈومیٹرایوسس کے بارے میں بات کرتی ہوئی نظر آ رہی ہیں۔

خیال رہے کہ اینڈومیٹرایوسس ایک ایسی بیماری ہے جس کا تعلق حیض سے ہے، جس میں بچے دانی کی پرت سے ملتے جلتے ٹشوز جسم کے کئی حصوں جیسے کہ ویجائنا، نافچے اور انتڑیوں میں بھی پائے جاتے ہیں۔ کچھ نایاب کیسز میں تو یہ ٹشوز آنکھوں، دماغ اور پھیپھڑوں میں بھی پائے جاتے ہیں۔ تلی جسم کا وہ واحد حصہ ہے جس میں یہ ٹشوز نہیں پائے جاتے۔ اس بیماری کی علامات میں شدید پیٹ درد، بہت زیادہ تھکاوٹ اور ماہواری کی شدت شامل ہے۔


بہن شلپا شیٹی کی طرف سے کیپچر کی گئی ویڈیو میں شمیتا ہسپتال کے بستر پر ہیں اور وہ کہتی ہیں، "کیا ویو ہے واہ، کیا ہوا ہے؟‘‘ شمیتا نے جواب دیا، ’’مجھے اینڈومیٹرایوسس ہے، مجھے یہ بھی معلوم نہیں تھا کہ یہ کیا ہے۔ براہ کرم تمام خواتین گوگل پر اینڈومیٹرایوسس کے بارے میں ضرور سرچ کریں۔ آپ کے لیے یہ جاننا ضروری ہے کہ یہ مسئلہ کیا ہے۔‘‘

شلپا پھر پوچھتی ہیں، ’’اس کے بارے میں تمام خواتین کو کیوں معلوم ہونا چاہئے؟‘‘ شمیتا نے جواب دیا، ’’کیونکہ یہ بیماری کب ہو جاتی ہے معلوم بھی نہیں ہوتا، اور یہ کافی تکلیف دہ ہے۔ یہ ان کمفرٹیبل ہے۔‘‘ شلپا ان سے سرجری سے پہلے کچھ کہنے کو کہتی ہیں۔ اس پر شمیتا کہتی ہیں کہ جسم میں درد کسی نہ کسی وجہ سے ہوتا ہے۔ اپنے جسم کو سنیں۔ اس کے بعد شلپا نے 'صحت مند رہو، مست رہو' کہہ کر ویڈیو ختم کر دی۔


اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے شمیتا نے کیپشن میں لکھا، ’’کیا آپ جانتے ہیں کہ تقریباً 40 فیصد خواتین اینڈومیٹرایوسس کا شکار ہیں اور ہم میں سے اکثر اس بیماری سے لاعلم ہیں۔‘‘

انہوں نے مزید لکھا، ’’میں اپنی دونوں ڈاکٹروں - ڈاکٹر نیٹا وارٹی اور ڈاکٹر سنیتا بنرجی کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گی کہ انہوں نے وہ میرے درد کی بنیادی وجہ تلاش کرنے تک چین کی سانس نہیں لی۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔