عام آدمی پارٹی کی ’واشنگ مشین‘ مہم، بی جے پی پر سنگین الزامات عائد کئے
گوپال رائے نے کہا کہ ووٹنگ کے چار مراحل 13 مئی کو مکمل ہوئے اور ابھرتے ہوئے رجحانات کے مطابق بھارتیہ جنتا پارٹی 200 سے 220 سیٹوں تک کم سمٹ رہی ہے
نئی دہلی: عام آدمی پارٹی نے 'واشنگ مشین' مہم شروع کرتے ہوئے بی جے پی پر شدید حملہ بولا ہے۔ اس مہم کے ذریعے عام آدمی پارٹی ان لیڈروں اور دیگر لوگوں کے نام عوام کے سامنے رکھ رہی ہے، جن پر اس نے بدعنوانی میں ملوث ہونے کا الزام لگایا تھا اور اب وہ بی جے پی کی ’واشنگ مشین‘ میں جا کر صاف ہو گئے ہیں۔ عام آدمی پارٹی کے وزراء گوپال رائے اور سوربھ بھاردواج نے اس مہم کو متعارف کرایا۔
یہ بھی پڑھیں : اسرائیلی حملوں کے دوران مجموعی طور پر 35091 فلسطینی جاں بحق
خیال رہے کہ جب کیجریوال جیل میں تھے تو پارٹی نے دہلی بھر میں 'جیل کا جواب ووٹ سے' سمیت کئی مہمات چلائی تھیں۔ اب عام آدمی پارٹی کچھ نئی مہمات کے ساتھ دہلی کے لوگوں کے درمیان آئی ہے۔ مہم کا آغاز کرتے ہوئے گوپال رائے نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کہہ رہی ہے کہ ہم یہ الیکشن بدعنوانی کے خلاف لڑ رہے ہیں۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کی ’واشنگ مشین‘ کا کالا جادو کیا ہے، ہم اسے اپنی مہم کے ذریعے عوام کے سامنے رکھیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ اس واشنگ مشین مہم کے چار سیٹ تیار کئے جائیں گے، جسے چار لوک سبھا حلقوں کی ہر اسمبلی سیٹ پر جا کر اس کا ڈیمو عوام کو دکھایا جائے گا۔
گوپال رائے نے کہا کہ ووٹنگ کے چار مراحل 13 مئی کو مکمل ہوئے اور ابھرتے ہوئے رجحانات کے مطابق بھارتیہ جنتا پارٹی 200 سے 220 سیٹوں تک کم سمٹ رہی ہے۔ اس لیے ہم نے دہلی اور دیگر مقامات پر اپنی تشہیر کو مزید تیز کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ عوام صحیح فیصلہ لے سکیں۔
سوربھ بھاردواج نے اس مہم میں سب سے پہلے اشوک چوہان کا نام لیا۔ انہوں نے بتایا کہ اشوک چوہان پر کرگل میں شہید فوجیوں کی بیواؤں کے لیے بنائے جانے والے مکانات میں گھپلے کا الزام ہے۔ تب وزیر اعظم نے کہا تھا کہ ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ اس کے بعد سی بی آئی اور ای ڈی نے انہیں پکڑ کر واشنگ مشین میں دھو دیا۔ جب وہ باہر آئے تو اس کے سارے داغ دھل گئے اور اسے کلین چٹ مل گئی۔
سوربھ بھاردواج نے یکے بعد دیگرے کئی نام لیے، جن میں شاردا چٹ فنڈ میں کروڑوں روپے کا غبن کرنے والے ہمانتا بسوا سرما کے بھی بی جے پی کی واشنگ مشین میں دھو کر سی ایم بنایا گیا۔
سوربھ بھاردواج نے بتایا کہ 70 ہزار کروڑ روپے کے گھوٹالے کے ملزم اجیت پوار کو بی جے پی کی واشنگ مشین میں دھو کر ڈپٹی سی ایم بنایا گیا۔ بھاردواج نے الزام لگایا کہ جو لوگ ایماندار ہیں اور ان کی واشنگ مشین میں دھونا نہیں چاہتے انہیں جیل بھیج دیا جاتا ہے۔ جس میں دہلی کے صحت کے نظام کو بہتر کرنے اور محلہ کلینک بنانے والے ستیندر جین کو فرضی کیس میں جیل بھیج دیا گیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔