ثانیہ مرزا نے ومبلڈن کو کہا الوداع

ثانیہ مرزا نے کہا ’’ومبلڈن، اس بار جیت نہیں ہونی تھی لیکن تم شاندار رہے ہو۔ گزشتہ 20 برسوں میں یہاں کھیلنا اور جیتنا میرے لیے اعزاز کی بات رہی ہے۔ اگلی بار ملنے تک شائقین کی کمی محسوس ہوگی۔‘‘

ثانیہ مرزا / تصویر ٹوئٹر / @MirzaSania
ثانیہ مرزا / تصویر ٹوئٹر / @MirzaSania
user

یو این آئی

لندن: ہندوستان کی اسٹار ٹینس کھلاڑی ثانیہ مرزا نے اپنے کیریئر کے آخری ومبلڈن کے مکسڈ ڈبلز سیمی فائنل میں ہار کر باہر ہونے کے بعد جمعرات کو دنیا کے سب سے قدیم گرینڈ سلیم ایونٹ کو الوداع کہا۔ ثانیہ نے انسٹاگرام کا رخ کرتے ہوئے کہا کہ ’’کھیل آپ سے ذہنی، جسمانی اور جذباتی طور پر بہت کچھ چھین لیتا ہے۔ اس دوران جیتنا اور ہارنا پڑتا ہے، گھنٹوں کی محنت اور مشکل شکست کے بعد رات بھر جاگنا پڑتا ہے لیکن وہ بدلے میں آپ کو اتنا کچھ دیتا ہے جو دوسری ’نوکریاں‘ نہیں دے سکتیں۔ میں ہمیشہ اس کے لئے شکر گزار رہوں گی۔ خوشی کے آنسوؤں کے لئے، لڑائی کے لئے، جدوجہد کے لئے۔ ہم جو بھی محنت کرتے ہیں وہ آخرکار رنگ لاتی ہے۔‘‘

انہوں نے کہا ’’ومبلڈن، اس بار جیت نہیں ہونی تھی لیکن تم شاندار رہے ہو۔ گزشتہ 20 برسوں میں یہاں کھیلنا اور جیتنا میرے لیے اعزاز کی بات رہی ہے۔ اگلی بار ملنے تک شائقین کی کمی محسوس ہوگی۔‘‘ خیال رہے کہ مرزا اور ان کے کروشین پارٹنر میٹ پاوک کو اسکوپسکی اور کراوسکی نے 6-4، 5-7، 4-6 سے شکست دی۔


ومبلڈن میں مکسڈ ڈبلز میں ثانیہ کی یہ بہترین کارکردگی تھی جبکہ ڈبلز مقابلے میں ثانیہ 2015 میں سوئس لیجنڈ مارٹینا ہنگس کے ساتھ خطاب جیت چکی ہیں۔ ہنگس اور ثانیہ کی جوڑی نے یو ایس اوپن 2015 اور آسٹریلین اوپن 2016 کا خطاب جیت کرگرینڈ سلیم کی ہیٹ ٹرک لگائی تھی۔

قابل ذکر ہے کہ ثانیہ نے اس سال کے آغاز میں اعلان کیا تھا کہ وہ اپنا آخری سیزن کھیل رہی ہیں۔ تین مکسڈ ڈبلز ٹرافی سمیت چھ گرینڈ سلیم ٹائٹلز کے ساتھ، ثانیہ ہندوستان کی سب سے کامیاب خاتون ٹینس کھلاڑی ہیں۔ اس سے قبل انہوں نے مہیش بھوپتی کے ساتھ شراکت کرتے ہوئے 2009 آسٹریلین اوپن اور 2012 فرنچ اوپن جیتا تھا۔ ثانیہ نے برازیلیائی برونو سوریز کے ساتھ 2014 یو ایس اوپن ٹائٹل بھی جیتا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔