ڈبلیو ایف آئی معاملہ میں انڈین اولمپک ایسو سی ایشن کی ایڈہاک کمیٹی کے اختیارات کو دہلی ہائی کورٹ نے بحال کیا
پہلوان بجرنگ پونیا، ونیش پھوگاٹ، ساکشی ملک اور ان کے شوہر ستیہ ورت کادیان کی عرضی پر عبوری حکم جاری کرتے ہوئے جسٹس سچن دتہ نے کہا کہ انڈین اولمپک ایسو سی ایشن ایڈہاک کمیٹی کی تشکیل نو کر سکتا ہے۔
ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) کے لیے انڈین اولمپک ایسو سی ایشن (آئی او اے) کی ایڈہاک کمیٹی کے اختیارات کو آج (16 اگست) دہلی ہائی کورٹ نے بحال کر دیا ہے۔ ہندوستان کے سرکردہ پہلوان بجرنگ پونیا، ونیش پھوگاٹ، ساکشی ملک اور ان کے شوہر ستیہ ورت کادیان کی عرضی پر عبوری حکم جاری کرتے ہوئے جسٹس سچن دتہ نے کہا کہ آئی او اے اس کمیٹی کی تشکیل نو کر سکتا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ عرضی میں موجودہ شکل میں ڈبلیو ایف آئی کی کارگزاری پر روک لگانے اور کھیل کے لیے قومی فیڈریشن کی شکل میں کوئی بھی سرگرمی کرنے سے روکنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ عرضی دہندہ پہلوانوں نے گزشتہ سال جنتر منتر پر ڈبلیو ایف آئی کے سابق چیف برج بھوشن شرن سنگھ پر 7 خاتون پہلوانوں پر مبینہ جنسی استحصال کے الزام پر گرفتاری کا مطالبہ کیا تھا۔ رواں سال کے شروع میں ان پہلوانوں نے دسمبر میں فیڈریشن کے عہدیداروں کے انتخاب کو رد کرنے اور ناجائز قرار دینے کے لیے دہلی ہائی کورٹ کا رخ کیا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ پیرس اولمپک گیمز سے قبل مارچ میں آئی او اے نے انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کے دباؤ میں اپنی ایڈہاک کمیٹی تحلیل کر دی تھی۔ اس سے قبل فروری میں یونائٹیڈ ورلڈ ریسلنگ سے معطلی ہٹنے کے بعد ڈبلیو ایف آئی نے یو ڈبلیو ڈبلیو (یونائٹیڈ ورلڈ ریسلنگ) سے شکایت کی تھی کہ آئی او اے کی ایڈہاک کمیٹی اسے کام نہیں کرنے دے رہی ہے۔ ایسے میں یو ڈبلیو ڈبلیو کے کہنے پر آئی او سی نے آئی او اے کو فوری اثر سے ایڈہاک کمیٹی تحلیل کرنے کی ہدایت دی تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔