افغانستان-نیوزی لینڈ ٹیسٹ میچ کا تیسرا دن بھی بارش کی نذر، گریٹر نوئیڈا میں موسم بنا رکاوٹ
بنگلورو اور کانپور کا متبادل ہونے کے باوجود افغانستان کرکٹ بورڈ نے اخراجات اور کھلاڑیوں کی سہولت کے پیش نظر گریٹر نوئیڈا اسٹیڈیم کا انتخاب کیا تھا
گریٹر نوئیڈا کے شہید وجئے پتھک اسپورٹس کمپلیکس میں افغانستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان واحد ٹیسٹ کا تیسرا دن بھی بغیر کوئی گیند پھینکے بارش کی نذر ہو گیا۔ اس سے قبل بھی دو دن کا کھیل بارش اور آؤٹ فیلڈ گیلا ہونے کی وجہ سے منسوخ کرنا پڑا تھا۔ محکمہ موسمیات کی پیش گوئی اور اسٹیڈیم کی حالت کو دیکھتے ہوئے اگلے دو دن کا کھیل بھی ہو پانے کی امید نہ کے برابر ہے۔
میدان سے آئی تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ فیلڈ میں پانی جمع ہے اور تیز بارش ہو رہی ہے۔ میدان کی یہ حالت دیکھ کر نیوزی لینڈ اور افغانستان دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں کے ساتھ ساتھ میچ دیکھنے آئے کرکٹ شائقین بھی کافی مایوس ہوئے جو اس مقابلے کا بے صبری سے انتظار کر رہے تھے۔ نیوزی لینڈ کے کھلاڑیوں نے کل میدان کے دوسرے حصے میں پریکٹس کی تھی اور انہیں امید تھی کہ آگے میچ کھیلنے کا موقع ملے گا لیکن اب یہ واضح ہو گیا ہے کہ میچ ہونے کے تقریباً تمام راستے بند ہو چکے ہیں۔
ٹیسٹ میچ شروع ہونے سے پہلے بارش اور گیلی آؤٹ فیلڈ کی وجہ سے میچ کے دو دن برباد ہو گئے تھے۔ گریٹر نوئیڈا اسٹیڈیم کے گراؤنڈس مَین نے نیٹ ایریا سے گھاس اکھاڑ کر گیلی جگہوں پر رکھی۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے میدان سکھانے کے لیے پنکھوں کا بھی استعمال کیا جو ناکافی ثابت ہوئی۔ ہندوستان میں اس سے پہلے دہلی میں 1986 اور چنئی میں 2005 میں ٹیسٹ کے تینوں دن کوئی کھیل نہیں ہو سکا تھا جس میں اب گریٹر نوئیڈا کا اسٹیڈیم بھی شامل ہو گیا ہے۔
حالانکہ اس ٹیسٹ میچ کو گریٹر نوئیڈا میں کرانے میں بی سی سی آئی کا کوئی کردار نہیں ہے کیونکہ یہ وینیو افغانستان کرکٹ بورڈ نے ہی پسند کیا تھا جبکہ گریٹر نوئیڈا اتھارٹی کو اس سلسلے میں بین الاقوامی سطح کی سہولیات مہیا کرانی تھی۔ ویسے بی سی سی آئی نے افغانستان کرکٹ بورڈ کو متبادل کے طور پر بنگلورو کے چناسوامی اسٹیڈیم اور کانپور کے گرین پارک اسٹیڈیم کی پیشکش کی تھی لیکن افغانستان کرکٹ بورڈ کے ذریعہ اپنے کھلاڑی کے اس وینیو سے واقف ہونے اور کم خرچ جیسے معاملوں کو ترجیح دیتے ہوئے گریٹر نوئیڈا اسٹیڈیم کا انتخاب کیا گیا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔