موجودہ حکومت ایک خاص طبقہ کے لوگوں کو ہی نشانہ بنا رہی: عمران پرتاپ گڑھی

کانگریس اقلیتی شعبہ کے صدر عمران پرتاپ گڑھی نے تمام صوبائی اور ورکنگ چیئر مینوں کے ساتھ ایک انتہائی اہم میٹنگ کی جس میں اقلیتوں کے تمام مسائل کا بخوبی جائزہ لیا گیا۔

تصویر بذریعہ پریس ریلیز
تصویر بذریعہ پریس ریلیز
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: آل انڈیا کانگریس کمیٹی اقلیتی شعبہ کے قومی صدر جناب عمران پرتاپ گڑھی کی جانب سے آج اپنے مرکزی دفتر اے آئی سی سی 24اکبر روڈ پر تمام صوبائی اور ورکنگ چیئر مینوں کی ایک انتہائی اہم میٹنگ کا انعقاد کیا گیا، جس میں اقلیتوں کے تمام مسائل کا بخوبی جائزہ لیا گیا اور سبھی صوبائی چیئر مینوں کے ساتھ اس پر تفصیلی گفتگو بھی ہوئی۔ اس میٹنگ میں اقلیتوں کے سماجی اورسیاسی امور پر خصوصی طور سے تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس موقع پر اقلیتی شعبہ کے قومی صدر عمران پرتاپ گڑھی نے صوبائی چیئر مینوں کو خطاب کرتے ہوئے کہاکہ موجودہ حکومت جس طرح سے آئین کو ختم کرنے کی کوشش کررہی ہے، اس سے صاف ظاہر ہے کہ وہ صرف ایک خاص طبقہ کے لوگوں کو ہی نشانہ بنا رہی ہے۔ ایسے میں سب سے اہم سوال یہ اٹھتا ہے کہ ہم ان کے پروپیگنڈہ کے خلاف کیا کررہے ہیں۔ ہمیں اپنے حق کی لڑائی سڑک سے لے کر پارلیمنٹ تک خودلڑنی ہے۔ اس ملک میں ایسی بہت سی پارلیمانی اور اسمبلی کی ایسی سیٹیں ہیں جہاں پر مسلم ووٹرفیصلہ کن کردار ادا کرتے ہیں، لیکن جب الیکشن قریب آتا ہے تو ہمارے ووٹوں کے بکھراؤ کے ہر حربے اپنائے جاتے ہیں اور ہمیں ہر طرح سے ورغلا کر اس کا شکار بنا یا جاتا ہے۔ ہمیں ایسی طاقتوں کے خلاف مضبوطی سے لڑناہے، ہمیں ایسی طاقتوں سے ہو شیار رہنا ہے اور اپنی طاقت کو سڑک سے لے کر پارلیمنٹ تک مضبوط کرنی ہے۔


قومی صدر نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج اس ملک کا اقلیتی طبقہ انتہائی پسماندگی کی زندگی گزار رہا ہے ۔سماج کے ہر میدان میں سب سے پیچھے کھڑا ہے، چاہے وہ سیاسی طور پر ہو، سماجی طور پر ہو یا تعلیمی میدان میں۔ ہمیں ہر میدان میں اقلیتوں کے حقوق کی لڑائی خود لڑنی ہے۔ انہو ں نے سبھی صوبائی چیئر مینوں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ’’آپ کے حقوق کی لڑائی لڑنے کے لئے میں ہمیشہ تیار ہوں، جہاں میری ضرورت ہے میں ہمیشہ آپ کے ساتھ کھڑا رہوں گا، اور پوری طاقت کے ساتھ آپ کے حق کی لڑائی لڑوں گا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔