سری نگر میڈیکل کالج میں اہانت رسولؐ کے واقعہ پر مولانا محمود مدنی نے گورنر کو لکھا خط

صدر جمعیۃ علماء ہند نے اس بات پر زور دیا کہ یہ ایک انفرادی واقعہ نہیں ہے، وادیٔ کشمیر میں پچھلے سال این آئی ٹی میں اسی طرح کا واقعہ رونما ہوا تھا۔

<div class="paragraphs"><p>مولانا محمود مدنی / ٹوئٹر / ویڈیو گریب</p></div>

مولانا محمود مدنی / ٹوئٹر / ویڈیو گریب

user

پریس ریلیز

نئی دہلی: جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا محمود اسعد مدنی نے سری نگر گورنمنٹ میڈیکل کالج کے ایک طالب علم کے ذریعہ شان رسالت میں گستاخی کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ مولانا مدنی نے جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے نام مکتوب میں پیش آمدہ واقعہ کے خلاف فوری کارروائی اور منصفانہ مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔ واضح ہو کہ میڈیکل کالج کے غیر مسلم طالب علم نے مبینہ طور پر سوشل سائٹ ’کالر ایپ‘ پر حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف گستاخانہ تبصرہ پوسٹ کیا ہے۔

مولانا مدنی نے اپنے مکتوب میں کہا ہے کہ اس ملک کے شہری ہونے اور رحمت و ہدایت کے عظیم پیامبر حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے پیروکار ہونے کے ناتے، ہم نہ کسی مذہب اور اس کی مقدس شخصیات کی توہین روا رکھتے ہیں اور نہ ہی پیغمبر اسلام کے خلاف ایسی حرکتوں کو قبول کر سکتے ہیں۔ اس طرح کے اعمال پر پولیس انتظامیہ کی سرد مہری اور معمولی محکمہ جاتی کارروائی پوری دنیا کے مسلمانوں کی مزید دل آزاری کا باعث بنتی ہے۔


صدر جمعیۃ علماء ہند نے اس بات پر زور دیا کہ یہ ایک انفرادی واقعہ نہیں ہے، وادیٔ کشمیر میں پچھلے سال این آئی ٹی میں اسی طرح کا واقعہ رونما ہوا تھا۔ ان واقعات کے تسلسل سے اس خدشے کو تقویت ملتی ہے کہ اس کے پس پشت نفرت پر مبنی نظریاتی تحریک ہے۔ اس طرح کی حرکتیں وادی میں مشکلات کو مزید گہرا کر سکتی ہیں، جو پہلے ہی سے انتشار کا شکار ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ ان تفرقہ انگیز ہتھکنڈوں کا مقابلہ کیا جائے اور انھیں فیصلہ کن طریقے سے روکا جائے۔

مولانا مدنی نے مطالبہ کیا کہ مجرم کو بلا تاخیر گرفتار کیا جائے اور اسے قانون کے مطابق سزا دی جائے۔ انصاف کی فراہمی اور متاثرہ برادری کو مطمئن کرنے کے لیے محض معطلی کافی نہیں ہے۔ نیز تعلیمی اداروں کے اندر رواداری اور باہمی احترام کے ماحول کو فروغ دینے کے لیے ضروری اقدامات کئے جائیں۔


مولانا مدنی نے اپنے مکتوب میں گورنر کو متوجہ کیا ہے کہ یہ واقعہ تمام مذاہب اور ان کی مقدس شخصیات کے احترام کے بارے میں ہمارے عزم کا امتحان ہے۔ اس معاملے میں آپ کا فوری اور متوازن قدم امن و امان اور ہمارے معاشرے کی اقدار کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔