مولانا عبدالخالق سنبھلی کی وفات پر جمعیۃ علماء ہند کا اظہار تعزیت
مولانا محمود مدنی نے کہا کہ مولانا عبدالخالق کی وفات بالخصوص دارالعلوم دیوبند اور بالعموم علمی و دینی حلقے کے لیے خسارہ عظیم ہے، آپ کا سایہ بہت بڑی سعادت اور وفات بڑی محرومی اور عظیم نقصان ہے۔
نئی دہلی: جمعیۃ علماء ہند کے قومی صدر مولانا محمود اسعد مدنی نے دارالعلوم دیوبند کے نائب مہتمم و استاذ حدیث حضرت مولانا عبدالخالق سنبھلی کی وفات پر انتہائی حزن و ملال کا اظہار کیا ہے۔ حضرت مولانا دارالعلوم دیوبند کے مخلص رہنما اور علماء حق کا نمونہ تھے۔ 1982 میں دارالعلوم دیوبند میں درس و تدریس کے لیے آپ کا تقرر ہوا، تدریس کے ساتھ آپ نے اہم انتظامی ذمہ داریاں بحسن و خوبی انجام دیں، 2008 میں نائب مہتمم بنائے گئے جس پر تادم واپسیں فائز رہے۔ اس سے قبل خادم الاسلام ہاپوڑ اور جامع الہدی مراد آباد میں تدریسی خدمات انجام دیں۔ مولانا موصوف کے پچاس سالہ دورِ درس و تدریس میں ہزاروں طالبان علوم دینیہ سے فیضیاب ہوئے۔
مولانا موصوف کریم النفس، شیریں بیاں، ہر دلعزیز اساتذہ میں سے تھے۔ اس کے علاوہ آپ نے خود کو ایک بہترین منتظم کے طور پر بھی ثابت کیا، نیز تصنیف و تالیف کے میدان میں بھی اپنی وقیع خدمات پیش کیں۔ آپ دارالعلوم دیوبند کے اجل فضلاء میں سے تھے، مسلک اہل سنت والجماعت اور مشرب اکابر دارالعلوم دیوبند کے پاسدار تھے اور باطل افکار و اذہان کی اصلاح کے لیے ہمیشہ کوشاں رہے۔
یہ بھی پڑھیں : گئوشالہ میں 50 سے زائد گایوں کی موت پر ہنگامہ، تحقیقات شروع
مولانا مدنی نے کہا کہ مولانا موصوف کچھ دنوں سے کافی بیمار تھے، ان کا علاج دہلی میں بھی ہوا۔ اس موقع پرمولانا مدنی ان کی عیادت کے لیے جعفرآباد میں ان کے بھتیجے کی رہائش گاہ بھی گئے تھے۔ صحت خراب سے خراب تر ہو تی جارہی تھی، بالآخر وقت قضا آن پہنچا۔
مولانا مدنی نے کہا کہ آپ کی وفات بالخصوص دارالعلوم دیوبند اور بالعموم علمی و دینی حلقے کے لیے خسارہ عظیم ہے، آپ جیسے ذی علم استاذ کا سایہ بہت بڑی سعادت اور وفات بڑی محرومی اور عظیم نقصان ہے۔ تمام پسماندگان سے دلی ہمدردی ہے اور دعا ہے کہ اللہ تعالی استاذ محترم مولانا مرحوم کو زمرہ صالحین میں مقام اعلی فرمائے۔ اس موقع پر جمعیۃ علماء کے جمیع احباب سے گزارش ہے کہ دعائے مغفرت اور ایصال ثواب کا خصوصی اہتمام کریں۔ دریں اثناء آج دفتر جمعیۃ علماء ہند نئی دہلی میں بعد نماز عصر ایصال ثواب کا اہتمام کیا گیا، جس میں دفتر کے ذمہ داران شریک ہوئے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔