جامعہ ہمدرد کو حاصل ہوا ایک اور امتیاز، ’این اے اے سی‘ کی طرف سے دیا گیا ’اے پلس‘ گریڈ
وائس چانسلر نے جامعہ ہمدرد کے تمام ممبران کا گریڈ کو شاندار سطح تک بہتر بنانے کی کوششوں اور عزم پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یہ تدریسی و تحقیقی معیار کو بہتر بنانے کی سمت میں اعلیٰ ٹیم ورک کا نتیجہ ہے۔
نئی دہلی: یہ بڑے فخر کی بات ہے کہ جامعہ ہمدرد (ڈیمڈ ٹو بی یونیورسٹی) نے 2 اگست 2023 کو نیشنل اسسمنٹ اینڈ ایکریڈیٹیشن کونسل (NAAC) کے ذریعہ A+ گریڈ کے اعزازکے ساتھ ایک اور سنگ میل حاصل کیا ہے۔ مذکورہ گریڈ 18 سے 20 جولائی 2023 کو پروفیسر سوہاس پیڈنیکر (سابق وائس چانسلر، ممبئی یونیورسٹی) کی سربراہی میں سینئر ماہرین تعلیم اور محققین پر مشتمل NAAC کی ایک اعلیٰ سطحی ٹیم کے ذریعے جائزہ لینے کے بعد دیا گیا۔ یہ گریڈ مختلف معیاری پیرامیٹرز کی بنیاد پر ہی کسی ادارے کو دیا جاتا ہے جس میں ریسرچ وتحقیق، اختراع، بنیادی ڈھانچہ، سیکھنے کے وسائل، گورننس اوردیگر تشخیصی امور شامل ہیں۔ NAAC کی اس اعلیٰ سطحی ٹیم نے وائس چانسلر، رجسٹرار، فائنانس آفیسر، امتحانات کے کنٹرولر، ڈینز، ڈائریکٹرز، ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹس، فیکلٹی ممبران، غیر تدریسی عملہ، طلباء، والدین، سابق طلباء اور دیگرمتعلقین سے بات چیت کی۔
جامعہ ہمدرد کے لیے یہ NAAC کی طرف سے تشخیص اور منظوری کا چوتھا موقع تھا۔ جامعہ ہمدرد نے 3.41 کے CGPA کے ساتھ یہ امتیاز حاصل کیا جو2017 میں دیے گئے ایکریڈیشن کے تیسرے سائیکل کے CGPA کے 3.15 اسکور سے نمایاں طور پر بہتر ہے۔ حماد احمد، چانسلر اور پروفیسر (ڈاکٹر) محمد افشار عالم، وائس چانسلر، جامعہ ہمدرد نے تمام اسٹیک ہولڈرز بشمول رجسٹرار، ڈاکٹر ایم اے سکندر، فنانس آفیسر، ہرپال سنگھ؛ امتحانات کے کنٹرولر ایس ایس اختر؛ ڈائریکٹر، IQAC اور ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ سیل، پروفیسر (ڈاکٹر) ایس رئیس الدین اور ان کی ٹیم، ڈینز، ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹس، پرنسپل، ڈائریکٹرز، تمام فیکلٹی ممبران، غیر تدریسی اسٹاف ممبران، طلباء، والدین اور جامعہ ہمدرد کے سابق طلباء کو اس بڑی کامیابی پر مبارکباد دی۔
وائس چانسلر نے جامعہ ہمدرد کے تمام ممبران کا گریڈ کو شاندار سطح تک بہتر بنانے کی کوششوں اور عزم پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یہ تدریسی اور تحقیقی معیار کو بہتر بنانے کی سمت میں اعلیٰ ٹیم ورک کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ جامعہ ہمدرد ان چند ہندوستانی یونیورسٹیوں میں سے ایک ہے جنہیں چوتھے دور کے لیے تسلیم کیا گیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔