بلڈوزر کا غیر قانونی استعمال ملک کو انارکی کی طرف لے جانے والا عمل: مولانا حکیم الدین قاسمی

الہ آباد کے جاوید احمد وغیرہ جیسے افراد اسی ملک کے شہری ہیں، ان کے ساتھ غیر ملکی دشمن کی طرح سلوک کرنا انتہائی افسوسناک۔

مولانا حکیم الدین قاسمی
مولانا حکیم الدین قاسمی
user

پریس ریلیز

حضرت محمد عربی صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کرنے والے بی جے پی کے سابق لیڈران کی اب تک گرفتاری نہ ہونے سے ملک کے انصاف پسند طبقات میں سخت بے چینی پائی جا رہی ہے۔ اسی مانگ کو لیکر گزشتہ جمعہ ملک کے مختلف مقامات پر احتجاجی مظاہرہ ہوئے۔ احتجاج کرنے والوں پر یوپی میں کئی جگہ سخت مقدمات لگاکر بڑی تعداد میں گرفتاریاں کی جا رہی ہیں اور غیر قانونی طریقے پر ان کے گھروں کو مسمار کرنے کی کارروائی بھی شروع ہوگئی ہے۔

ایسے میں جمعیۃ علماء ہند کے قومی جنرل سکریٹری مولانا حکیم الدین قاسمی نے حکومتوں کی غیر قانونی کارروائیوں کی سخت مذمت کرتے ہوئے معزز عدالتوں سے اپیل کی ہے کہ وہ حکومت کی تاناشاہی کا از خود نوٹس لیکر ان کے ظلم و جبر پر روک لگائیں۔ اس سلسلے میں جہاں گیر پوری دہلی کی مثال بھی ہمارے سامنے ہے جہاں جمعیۃ کی درخواست پر عدالت عظمی نے انہدامی کارروائی پر روک لگا دی تھی۔


مولانا نے کہا کہ دنیا کے کسی بھی ملک میں آئین و قانون سے بالا تر ہوکر کسی کے گھر کو مسمار کر دینے کی اجازت نہیں ہے، لیکن اس کے باوجود بھارت جیسی سب سے بڑی جمہوریت میں آئین و قانون کا گلا گھونٹنا اور عوام الناس کو انصاف مہیا کرانے والے اداروں کا خاموش رہنا ملک کو انارکی کی طرف لے جانے والا عمل ہے۔

مولانا نے کہا کہ حکومت کی ذمہ داری شہریوں کو بسانے کی ہوتی ہے نا کہ اجاڑنے کی، انھوں نے الہ آباد کے جاوید صاحب کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ اس ملک کے شہری ہیں لیکن ان کے ساتھ اور ان جیسے دوسرے لوگوں کے ساتھ غیر ملکی دشمنوں کی طرح سلوک کیا جا رہا ہے جس سے لوگوں میں یہ احساس بڑھتا جارہا ہے کہ سرکار اور اس کی ایجینسیاں ایک خاص طبقے کو اس کے احتجاج جیسے آئینی حقوق سے محروم کرنے اور ڈرانے کی کوشش کر رہی ہیں۔


مولانا حکیم الدین قاسمی نے بتایا کہ ملک کے مختلف مقامات پر جن لوگوں کو بے جا گرفتار کیا گیا ہے ان کی قانونی لڑائی لڑنے کے لئے جمعیۃ علماء تیار ہے اور الگ الگ جگہوں پر وکلاء کا پینل تشکیل دیا جا رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔