حج اخراجات کی پہلی قسط جمع کرنے کی مدت میں توسیع، حج منزل میں طبی کیمپ کا آغاز 5 اپریل سے
حج اخراجات کی پہلی قسط اب 12 اپریل 2023 تک جمع کرائی جا سکتی ہے اور ضروری مطلوبہ دستاویزات دہلی اسٹیٹ حج کمیٹی کے دفتر میں 14 اپریل 2023 تک جمع کرائے جا سکتے ہیں۔
نئی دہلی: دہلی اسٹیٹ حج کمیٹی کے ایگزیکٹو آفیسر اشفاق احمد عارفی کی جانب سے جاری پریس بیانیہ کے مطابق حج کمیٹی آف انڈیا نے آج اپنے سرکلر نمبر9 کے ذریعے حج اخراجات کی پہلی قسط 81,800/- جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع کر دی ہے۔ اب یہ پیشگی رقم 12/اپریل 2023 تک جمع کرائی جا سکتی ہے اور ضروری مطلوبہ دستاویز ات یعنی جمع کی گئی رقم کی رسید، اصل پاسپورٹ، سفید پس منظر والی تازہ لی ہوئی 2 تصویر، اپنا دستخط شدہ اور ایک فوٹو چسپاں کیا ہوا حج درخواست فارم وغیرہ دہلی اسٹیٹ حج کمیٹی کے دفتر میں 14-04-2023 تک جمع کرائے جا سکتے ہیں۔
دوسری جانب عازمین حج کی سہولیات کی پیش نظر ترکمان گیت واقع حج منزل میں 5/ اپریل 2023 سے صبح 10بجے شام 4 بجے تک حکومت دہلی کے محکمہ صحت کی جانب سے سرکاری ڈاکٹر اور پیرا میڈیل اسٹاف پر مشتمل میڈیکل ٹیم تعینات کر دی گئی ہے جو عازمین حج کے میڈیکل سرٹیفکٹ کی تصدیق کرے گی۔
واضح ہو کہ گزشتہ کل عازمین حج کے لیے اس سال سرکاری ایلوپیتھک ڈاکٹر سے تصدیق شدہ میڈیکل سرٹیفکٹ جمع کرنے کی لازمیت کی بناء پر عازمین حج کو درپیش مشکلات اور مسائل کے پیش نظر دہلی اسٹیٹ حج کمیٹی کے دفتر میں ہی ایک میڈیکل کیمپ لگانے کا فیصلہ لیا گیا ہے اور اس سلسلے میں دہلی اسٹیٹ حج کمیٹی کی چیئرپرسن کوثر جہاں نے حکومت دہلی کے سکریٹری (ہیلتھ) اور ڈائریکٹر (ہیلتھ) کو خط لکھ کر فوری طور پر حج منزل میں میڈیکل کیمپ لگانے کی درخواست کی تھی۔
حکومت دہلی کے محکمہ صحت نے آج اس کی دوبارہ تصدیق کر دی ہے اور اب مورخہ 5 /اپریل 2023 بروز بدھ سے حج منزل میں یہ خصوصی میڈیکل کیمپ شروع ہو جائے گا۔ اس سلسلے میں تمام حجاج سے گزارش کی گئی ہے کہ ہیلتھ سرٹیفکٹ میں درج ایکسرے، سی بی سی اور دیگر جانچ پہلے سے ہی کسی بھی لیب سے کرواکر رپورٹ کے ساتھ حج منزل، ترکمان گیٹ میں آکر حکومت دہلی کے سرکاری ڈاکٹروں کی ٹیم سے ہیلتھ سرٹیفکٹ پر تصدیق کرا سکتے ہیں۔ بلڈ شوگر، بلڈ پریشر اور بلڈ گروپ کی جانچ میڈیکل کیمپ میں بھی کرائی جا سکتی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔