تاجکستان کے 4 بڑے اداروں نے ڈاکٹر مشتاق صدف کو اعزازات سے نوازا، مقتدر شخصیات نے پیش کی مبارکباد
ڈاکٹر مشتاق صدف تاجکستان کی مشہور و معروف تاجک نیشنل یونیورسٹی، دوشنبہ میں ہندی-اردو آئی سی سی آر چیئر پر بطور وزیٹنگ پروفیسر تقریباً 3 سال تک درس و تدریس کے فرائض انجام دے کر ہندوستان لوٹ آئے ہیں۔
علی گڑھ، 6 اگست (پریس ریلیز): علی گڑھ مسلم یونیورسٹی، علی گڑھ میں اردو کے استاد ڈاکٹر مشتاق صدف کو تاجکستان کے 3 بڑے تعلیمی اداروں ’تاجک نیشنل یونیورسٹی‘، ’تاجک انٹرنیشنل یونیورسٹی آف فارن لینگوویجز بنام سووتم الغزودہ‘، ’پیڈاگوجیکل یونیورسٹی بنام صدرالدین عینی‘ سے منسلک مشہور ’پیڈاگوجیکل کالج‘ اور ایک پروقار عالمی تنظیم ’سوسائٹی فار فرینڈشپ اینڈ کلچرل ریلیشنز ود فارین کنٹریز‘ نے اپنے اعلیٰ اعزاز (سرٹیفکیٹ آف آنر) سے نوازا ہے۔ یہ اعزازات ڈاکٹر مشتاق صدف کو تاجک نیشنل یونیورسٹی (آئی سی سی آر چیئر، ہندی-اردو) میں بطور وزیٹنگ پروفیسر گراں قدر تدریسی خدمات انجام دینے، اردو اور ہندی زبان کی نشر و اشاعت اور فروغ کے لیے قابل ذکر اقدامات کے ساتھ ساتھ ہندوستان اور تاجکستان کی باہمی دوستی کے فروغ میں نمایاں کارکردگی کا اعتراف کرتے ہوئے دیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : کیا رہی شیخ حسینہ کی حکومت جانے کی وجہ؟... سید خرم رضا
’تاجک انٹرنیشنل یونیورسٹی آف فارین لینگوویجز بنام سوتم الغزودہ‘ کی ریکٹر (وائس چانسلر) پروفیسر گل نظر زادہ ژیلو نے انہیں اپنی یونیورسٹی کی طرف سے نہ صرف اعزاز سے نوازا بلکہ ان کی بہتر کارکردگی کا اعتراف بھی کیا۔ اسی طرح ’تاجک نیشنل یونیورسٹی‘ کے ڈین فیکلٹی آف ایشین اینڈ یوروپین لینگوویجز ڈاکٹر سید علی زادہ شادمان نے اپنی یونیورسٹی کی جانب سے انہیں ’سرٹیفکیٹ آف آنر‘ سے نواز کر ان کی خدمات کا اعتراف کیا۔
’تاجک اسٹیٹ پیڈاگوجیکل یونیورسٹی بنام صدرالدین عینی‘ کے مشہور ’پیڈاگوجیکل کالج‘ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر غفوری زائرسعداللہ نے بھی انہیں اپنے کالج کی طرف سے اعزاز سے نوازا اور ان کی ادبی و ثقافتی سرگرمیوں کی مدح سرائی کی۔ باعث افتخار بات یہ بھی ہے کہ تاجکستان کے سب سے بڑے ادارہ ’سوسائٹی فار فرینڈشب اینڈ کلچرل ریلیشنز ود فارین کنٹریز‘ نے بھی دونوں ملکوں کے درمیان تہذیبی و ثقافتی تعلقات کے فروغ اور باہمی دوستی کو مضبوط کرنے کی سمت میں بہترین کارکردگی کے لیے مشتاق صدف کواپنے اعلیٰ ترین اعزاز سے سرفراز کیا۔ سوسائٹی کی طرف سے یہ اعزاز انہیں پدم شری پروفیسر رجب حبیب اللہ نے پیش کیا۔
قابل ذکر ہے کہ ڈاکٹر مشتاق صدف نے تاجکستان کی مشہور و معروف تاجک نیشنل یونیورسٹی، دوشنبہ میں ہندی-اردو آئی سی سی آر چیئر پر وزیٹنگ پروفیسر کے عہدے پر تقریباً تین سال تک درس و تدریس کے فرائض بحسن و خوبی انجام دینے کے بعد واپس ہندوستان آ کر اب اردو اکادمی، اے ایم یو جوائن کر لیا ہے۔ وہ تاجکستان میں ڈیپوٹیشن پر تھے۔ انہوں نے 2021 سے 2024 کے دوران اردو-ہندی زبان و ادب اور ہندوستانی تہذیب و ثقافت سے متعلق مختلف موضوعات پر تقریباً 55 خصوصی لکچرز دیے۔ اسی طرح تقریباً 24 سیمیناروں اور کانفرنسوں میں ہندوستان کی نمائندگی کرتے ہوئے مقالات پیش کیے۔ علاوہ ازیں کلاس روم سے ہٹ کر تقریباً 24 تہذیبی و ثقافتی پروگراموں کا انعقاد بھی کیا۔ یہی نہیں، انہوں نے دیگر 32 پروگراموں میں خصوصی طور پر شرکت بھی کی۔
اس درمیان ان کی دو کتابیں منظر عام پر آئیں اور مختلف رسائل و جرائد میں تقریباً 20 مضامین شائع بھی ہوئے۔ نیز ان کی قابل قدر خدمات کے اعتراف میں چھ اداروں نے اپنے اعزازات و انعامات سے انہیں نوازا۔ انہوں نے تقریباً تین سال کی اپنی علمی و ادبی، تہذیبی و ثقافتی سرگرمیوں اور درس و تدریس سے متعلق فیڈبیک رپورٹ آئی سی سی آر اور موجودہ سفیر ہند تاجکستان راجیش اوئیکے کی خدمت میں پیش بھی کی۔
ڈاکٹر مشتاق صدف کو تاجکستان کے پروقار 4 سرکاری اداروں کی جانب سے ’سرٹیفکٹ آف آنر‘ سے سرفراز کیے جانے پر متعدد مقتدرعلمی و ادبی و سماجی شخصیات نے انہیں مبارکباد پیش کی ہے۔ ان میں سابق سفیر ہند تاجکستان ویراج سنگھ، موجودہ سفیرہند راجیش اوئیکے، سفارت خانہ ہند تاجکستان کے سابق ایچ او سی دنیش بھاردواج، پروفیسر نجمہ محمود، پروفیسر شافع قدوائی، پروفیسر خواجہ محمد اکرام الدین، پروفیسر کوثر مظہری، ڈاکٹر قربان حیدر، ڈاکٹرعلی خان، ڈاکٹر یوروا صباحت، ڈاکٹر عزیز برنی، ڈاکٹرمشتاق احمد نوری، انجم نعیم، ارشد عبدالحمید، احمد مصطفیٰ علوی، روپ کرشن بھٹ، ڈاکٹر صادقہ نواب سحر، ڈاکٹر نگار عظیم، ڈاکٹرابو بکر رضوی، ڈاکٹرعرش منیر، تنویر احمد وغیرہ کے نام قابل ذکر ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔