پاکستان میں ’بلیک آؤٹ‘! بجلی بچانے کے لیے رات 8.00 بجے بند ہو جائیں گے سبھی بازار
پاکستانی وزیر احسان اقبال کا کہنا ہے کہ پاکستان کے لیے بجلی ایک بڑا چیلنج بن گیا ہے اور حکومت گیس ایندھن اور درآمد تیل پر انحصار کم کرنے کے ساتھ ساتھ بجلی تحفظ پر توجہ مرکوز کرے گی۔
پاکستان کی وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے اتفاق رائے سے رات 8 بجے تک سبھی بازار بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیر برائے منصوبہ احسان اقبال نے اس تعلق سے جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں بجلی تحفظ کی کوششوں کے تحت یہ فیصلہ لیا گیا ہے۔ ’جیو نیوز‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق اسلام آباد میں وزیر اعظم شہباز شریف کی صدارت میں ہوئی قومی معاشی کونسل (این ای سی) کی میٹنگ کے بعد میڈیا کو خطاب کرتے ہوئے اقبال نے یہ بات کہی۔
احسان اقبال نے بتایا کہ سندھ، پنجاب اور خیبر پختونخواں کے وزرائے اعلیٰ نے میٹنگ میں شرکت کی، جبکہ بلوچستان کے وزیر برائے منصوبہ نے صوبائی حکومت کی نمائندگی کی۔ اقبال نے کہا کہ اس پیش قدمی سے سالانہ تقریباً ایک ارب ڈالر کی بچت ہو سکتی ہے۔ ’جیو نیوز‘ کے مطابق انھوں نے یہ بھی کہا کہ صوبائی حکومتوں کے نمائندہ این ای سی کی میٹنگ میں موجود تھے اور قیمتی وسائل کو بچانے کے لیے انھیں اسے نافذ کرنے کا مشورہ دیا گیا تھا۔
میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ احسان اقبال کے مطابق بجلی پاکستان کے لیے ایک بڑا چیلنج بن گئی ہے اور حکومت گیس ایندھن اور درآمد تیل پر انحصار کم کرے گی اور بجلی تحفظ پر توجہ مرکوز کرے گی۔ اسی طرح وزیر نے کہا کہ حکومت شمسی، پن بجلی اور ہوا سمیت سبز توانائی کو فروغ دے گی۔ اس درمیان کوئی نیا ایندھن درآمد کرنے پر مبنی پروجیکٹ شروع نہیں کیا جائے گا۔
قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل جنوری ماہ میں وفاقی حکومت نے ایک نئے توانائی تحفظ منصوبہ کو منظوری دی تھی۔ اس کے تحت بازاروں کو رات 8.30 بجے تک بند کر دیا جانا تھا، جبکہ اس نے تقریباً 62 ارب پاکستانی روپے سالانہ بچانے کے لیے نامناسب سامانوں کے استعمال پر بھی پابندی لگا دی تھی۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے متعلقہ افسران کو وفاقی حکومت کے سبھی محکموں کے ذریعہ بجلی کے استعمال میں 30 فیصد کی تخفیف کی ہدایت دی تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔