پاکستان میں عام انتخابات کے لیے ووٹنگ کا آغاز، موبائل انٹرنیٹ خدمات عارضی طور پر معطل
پولنگ صبح 8 بجے شروع ہوئی جو شام 5 بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہے گی۔ ملک بھر میں عام تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے تاکہ کل 128585760 رجسٹرڈ ووٹرز اپنے حق رائے دہی کا استعمال کر سکیں
اسلام آباد: پاکستانی عوام نے آج جمعرات (8 فروری) کو عام انتخابات کے کیے ووٹ ڈالنا شروع کر دیا تاکہ مالی مشکلات کا شکار ملک کی نئی حکومت کا انتخاب کیا جا سکے۔ قیاس آرائیاں ہیں کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کی جماعت پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل-این) پارلیمنٹ میں سب سے بڑی پارٹی کے طور پر اُبھر سکتی ہے کیونکہ اُسے طاقتور فوجی اداروں کی حمایت حاصل ہے۔
پولنگ صبح 8 بجے شروع ہوئی جو شام 5 بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہے گی۔ ملک بھر میں عام تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے تاکہ کل 128585760 رجسٹرڈ ووٹرز اپنے حق رائے دہی کا استعمال کر سکیں۔ ووٹوں کی گنتی ووٹنگ کے اختتام کے فوری بعد شروع کر دی جائے گی۔
ملک بھر میں 12.85 کروڑ سے زیادہ رجسٹرڈ ووٹر 90,000 پولنگ اسٹیشنوں پر اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے اور تقریباً 650000 سیکورٹی اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔ پاکستان نے عسکریت پسندی کے خطرے کے پیش نظر موبائل سروس کو عارضی طور پر معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
سابق وزیر اعظم عمران خان کے جیل میں ہونے کے بعد، شریف کی پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) انتخابات میں واحد سب سے بڑی جماعت کے طور پر ابھرنے کا اشارہ دے رہی ہے۔
سپریم کورٹ کی جانب سے ان کی پارٹی کو اس کے مشہور انتخابی نشان کرکٹ 'بیٹ' سے محروم کرنے کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو برقرار رکھنے کے بعد خان کے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے امیدوار آزاد حیثیت سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ پہلے سے ریکارڈ شدہ ایک مختصر پیغام میں پی ٹی آئی کے جیل میں بند بانی چیئرمین نے ووٹرز پر زور دیا کہ وہ اپنا ووٹ استعمال کریں۔
ان کے ایک ہینڈل پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں ان کے حوالے سے کہا گیا، ’’یقینی بنائیں کہ آپ باہر آئیں اور کل بڑی تعداد میں ووٹ دیں۔‘‘ 74 سالہ شریف ریکارڈ چوتھی مرتبہ وزارت عظمیٰ حاصل کرنے کے خواہاں ہیں۔ اس مقابلے میں بلاول بھٹو زرداری کی پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بھی شامل ہے، جنہیں پارٹی کا وزیر اعظم چہرہ قرار دیا گیا ہے۔
پرتشدد واقعات کے پیش نظر سیکورٹی بڑھانا ناگزیر ہے جب کہ بدھ کے روز شورش زدہ صوبہ بلوچستان میں انتخابی دفاتر کو نشانہ بنانے والے دو تباہ کن بم دھماکے ہوئے جن میں کم از کم 30 افراد ہلاک اور 40 سے زائد زخمی ہوئے۔
پنجاب میں سب سے زیادہ 73,207,896 رجسٹرڈ ووٹرز ہیں، اس کے بعد سندھ میں 26,994,769، خیبرپختونخوا میں 21,928,119، بلوچستان میں 5,371,947 اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 1,083,029 ووٹرز ہیں۔
ای سی پی کے مطابق قومی اسمبلی کی نشستوں کے لیے کل 5,121 امیدوار میدان میں ہیں۔ ان میں 4807 مرد، 312 خواتین اور دو خواجہ سرا شامل ہیں۔ چاروں صوبائی اسمبلیوں کے لیے 12,695 امیدوار میدان میں ہیں جن میں 12,123 مرد، 570 خواتین اور دو خواجہ سرا شامل ہیں۔
قومی اسمبلی کی کل 336 میں سے 266 نشستوں پر مقابلہ ہونا تھا تاہم باجوڑ میں ایک امیدوار کے فائرنگ سے ہلاک ہونے کے بعد کم از کم ایک نشست پر پولنگ ملتوی کر دی گئی۔ ساٹھ نشستیں خواتین کے لیے اور مزید 10 اقلیتوں کے لیے مخصوص ہیں اور جیتنے والی جماعتوں کو متناسب نمائندگی کی بنیاد پر الاٹ کی جاتی ہیں۔
8 فروری کے انتخابات میں جو بھی جیتتا ہے اس کے لیے گرتی ہوئی معیشت اور بگڑتی ہوئی سیکورٹی کی صورتحال کی وجہ سے آگے ایک مشکل کام ہوگا۔ پچھلے سال، جب بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے 3 بلین امریکی ڈالر کا قلیل مدتی قرضہ فراہم کیا تو ملک نے بال بال بچ گیا۔ اقتصادی ماہرین کا خیال ہے کہ نئی حکومت کو مزید سخت شرائط پر فوری طور پر نئے آئی ایم ایف پروگرام کی ضرورت ہوگی۔
دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی دو دہائیوں سے زیادہ پرانی جنگ بھی بے نقاب ہو رہی ہے کیونکہ افغان طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد 2021 سے باغی دوبارہ سر اٹھا رہے ہیں۔ نئی حکومت کو کالعدم تحریک طالبان پاکستان اور بلوچ قوم پرستوں کی عسکریت پسندی سے نمٹنا زیادہ مشکل ہوگا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔