عمران نواز امیدوار اب سنی اتحاد کونسل میں ہوں گے شامل

عمران خان نے کہا ہے کہ اب ان کی پارٹی کی حمایت کرنے والے 92 آزاد امیدوار پاکستان کی دائیں بازو کی جماعت سنی اتحاد کونسل میں شامل ہوں گے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

پاکستان میں انتخابات ہوئے 12 دن گزر چکے ہیں۔ لیکن ابھی تک یہ طے نہیں ہوسکا کہ پاکستان میں کس پارٹی کی حکومت بنے گی اور کس کو وزیراعظم بنایا جائے گا۔ دریں اثناء اب عمران نواز امیدوار دوسری پارٹی میں شامل ہونے جا رہے ہیں۔ یہ قدم مخصوص نشستوں (ریزرو سیٹوں)کے حصول کے لیے اٹھایا جا رہا ہے۔

نیوز پورٹل ’آج تک‘ پر شائع خبر کے مطابق درحقیقت، جیل میں بند پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کے حامیوں نے اپنا پرانا فیصلہ واپس لینے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اب عمران کی حمایت کرنے والے 92 آزاد امیدوار پاکستان کی دائیں بازو کی جماعت سنی اتحاد کونسل میں شامل ہوں گے۔


عمران کے حامیوں نے اس سے قبل قومی اسمبلی اور پنجاب صوبائی اسمبلی کے لیے منتخب ہونے کے بعد شیعہ جماعت مجلس وحدت مسلمین(ایم ڈبلو ایم) میں شمولیت کا منصوبہ بنایا تھا۔ اسی وقت، خیبرپختونخوا (کے پی) میں منتخب ہونے والے امیدوار جماعت اسلامی (جے آئی) کا حصہ بننے والے تھے، جو کہ ایک بنیاد پرست سنی مذہبی جماعت ہے۔

واضح رہے کہ سنی اتحاد کونسل (ایس آئی سی) اسلامی سیاسی اور مذہبی جماعتوں کا اتحاد ہے، جو سنی اسلام کے ماننے والوں کی نمائندگی کرتا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کی صدر بیرسٹر گوہر خان نے ایم ڈبلیو ایم اور ایس آئی سی کے رہنماؤں کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 'قومی اسمبلی، پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلیوں میں ہمارے امیدوار سنی اتحاد کونسل میں شامل ہوں گے۔


پی ٹی آئی کے رہنما گوہر خان نے کہا کہ ان کے امیدواروں نے ان کے پاس حلف نامے جمع کرائے ہیں۔ سب کی رضامندی سے جلد ہی اعلان کیا جائے گا کہ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار سنی اتحاد کونسل میں شامل ہو رہے ہیں۔ واضح رہے کہ اس بار عمران خان کے حمایت یافتہ امیدواروں نے اپنی پارٹی کا انتخابی نشان (کرکٹ بیٹ) چھوڑ کر آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑا تھا۔ دراصل یہ انتخابی نشان الیکشن کمیشن نے منسوخ کر دیا تھا۔

درحقیقت، 8 فروری کے انتخابات کے نتائج کے نوٹیفکیشن کے بعد، جیتنے والے آزاد امیدواروں کو 3 دن کے اندر کسی پارٹی میں شامل ہونا تھا۔ گوہر نے یہ بھی بتایا کہ پی ٹی آئی نے سنی اتحاد کونسل کے ساتھ باضابطہ معاہدہ کیا ہے اور اسے پارٹی کی طاقت اور قانون کے مطابق مخصوص نشستیں الاٹ کرنے کی درخواست کے ساتھ الیکشن کمیشن آف پاکستان  کو پیش کیا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔