پیشاور فدائین حملہ: مسجد میں دھماکہ کے بعد پاکستان میں ہائی الرٹ، پیشاور میں میڈیکل ایمرجنسی، اسپتالوں میں خون کی قلت
زخمیوں کی بڑی تعداد کو دیکھتے ہوئے پیشاور میں میڈیکل ایمرجنسی کا اعلان کر دیا گیا اور گورنر نے پیشاور کے نوجوانوں سے گزارش کی ہے کہ وہ خون عطیہ کرنے کے لیے آگے آئیں۔
پاکستان کے پیشاور میں پیر کے روز ہوئے فدائین حملہ کے بعد حالات فکر انگیز ہو گئے ہیں۔ حملہ پیشاور کی ایک مسجد میں خود کش دھماکہ کی شکل میں کیا گیا تھا جس سے تقریباً 4 درجن لوگوں کی موت ہو چکی ہے جن میں بیشتر پولیس اہلکار ہیں۔ خود کش دھماکہ میں تقریباً 150 افراد کے زخمی ہونے کی بھی خبریں سامنے آئی ہیں جن میں سے کئی کی حالت سنگین ہے۔ اس حملے کے بعد پاکستان کی راجدھانی اسلام آباد سمیت کئی شہروں میں ہائی الرٹ کا اعلان کر دیا گیا ہے اور پیشاور میں میڈیکل ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ پاکستانی میڈیا چینل ’جیو نیوز‘ کے مطابق حملے کی ذمہ داری تحریک پاکستان طالبان (ٹی ٹی پی) نے لی ہے۔
واضح رہے کہ پیشاور کی مسجد میں خود کش دھماکہ نماز کے دوران ہوا۔ جب دھماکہ ہوا تو مسجد میں تقریباً 550 نمازی موجود تھے۔ سیکورٹی اہلکاروں کا کہنا ہے کہ جہاں فدائین حملہ ہوا وہ مسجد پولیس لائن علاقے میں واقع ہے۔ واقعہ دوپہر تقریباً 1.40 بجے کا ہے جب بڑی تعداد میں لوگ نماز پڑھ رہے تھے۔ نمازیوں کی ایک صف میں ہی خود کش حملہ آور موجود تھا اور اچانک اس نے خود کو اڑا لیا۔
دھماکہ کے بعد فوری طور پر مہلوکین کی تعداد زیادہ نہیں بتائی گئی تھی، لیکن پھر تیزی کے ساتھ اس تعداد میں اضافہ ہوتا گیا۔ پاکستانی فوج نے دھماکہ کی خبر ملتے ہی پورے علاقے کو گھیر لیا تھا اور زخمیوں کو قریبی اسپتال میں علاج کے لیے بھیجا گیا۔ زخمیوں کی بڑی تعداد کو دیکھتے ہوئے پیشاور میں میڈیکل ایمرجنسی کا اعلان کر دیا گیا اور گورنر نے پیشاور کے نوجوانوں سے گزارش کی کہ وہ خون عطیہ کرنے کے لیے آگے آئیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ ’او نگیٹیو‘ خون کا بحران پیدا ہو گیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔