پاکستان: عمران خان کی پارٹی نے نئے وزیر اعظم کے انتخاب کا کیا بائیکاٹ، سبھی اراکین پارلیمنٹ کا اجتماعی استعفیٰ
عمران خان کی پارٹی پی ٹی آئی نے وزیر اعظم کے انتخاب کا بائیکاٹ کر دیا ہے، اس کے ساتھ ہی عمران کی پارٹی کے سبھی اراکین پارلیمنٹ نے نیشنل اسمبلی سے اجتماعی طور پر استعفیٰ دے دیا ہے۔
عمران خان کی پارٹی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے وزیر اعظم انتخاب کا بائیکاٹ کر دیا ہے، اس کے ساتھ ہی عمران کی پارٹی کے سبھی اراکین پارلیمنٹ نے نیشنل اسمبلی سے اجتماعی طور پر استعفیٰ دے دیا ہے۔ اراکین پارلیمنٹ کے ساتھ ہی ڈپٹی اسپیکر نے بھی استعفیٰ دینے کا اعلان کر دیا۔ پی ٹی آئی کے وزیر اعظم امیدوار شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ حالانکہ وہ وزیر اعظم کے لیے پی ٹی آئی کے امیدوار تھے، لیکن ان کی پارٹی نئے وزیر اعظم کے انتخاب کا بائیکاٹ کر رہی ہے۔
اس سے پہلے میٹنگ کے بعد ایک ویڈیو پیغام میں سابق وزیر اطلاعات نے کہا کہ پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان نے فیصلہ کیا ہے کہ پی ٹی آئی وزیر اعظم کے انتخاب کا بایئکاٹ کرے گی اور وہ ’بیرون ملک سے اثرانداز تبدیلی حکومت‘ کو جائز نہیں مانے گی۔ انھوں نے کہا کہ ’’پی ٹی آئی کی پارلیمانی میٹنگ نے عمران خان کو اراکین پارلیمنٹ کی طرف سے فیصلہ لینے کا پورا اختیار دیا ہے۔‘‘
پاکستانی میڈیا رپورٹ کے مطابق عمران خان کی ہدایت ہے کہ کوئی بھی پی ٹی آئی رکن پارلیمنٹ وزیر اعظم کے انتخاب میں ووٹنگ نہیں کرے گا اور اس کے بعد پی ٹی آئی کے ایم این اے اپنا استعفیٰ نیشنل اسمبلی اسپیکر کو بھیجیں گے۔ ایکسپریس ٹریبیون کی رپورٹ کے مطابق ایوان سے اجتماعی طور پر استعفیٰ دینے کے فیصلے پر پارٹی میں عدم اتفاق تھا، لیکن پارلیمانی پارٹی نے عمران خان کو یہ فیصلہ لینے کا اختیار دیا، جنھوں نے استعفیٰ کے حق میں فیصلہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں : کرناٹک: مذہبی منافرت اور سیاسی بازی گری... اعظم شہاب
عمران خان نے دعویٰ کیا کہ پی ایم ایل-این چیف شہباز شریف کے خلاف بدعنوانی کے دو بڑے معاملے ہیں اور انھیں پاکستان کے وزیر اعظم کی شکل میں منتخب کرنا ’ملک کی سب سے بڑی بے عزتی‘ ہوگی۔ اس سے پہلے دن میں پی ٹی آئی کے جنرل سکریٹری اسد عمر نے ایک خط میں پارٹی اراکین پارلیمنٹ سے شاہ محمود قریشی کو ووٹ دینے کو کہا، ورنہ انھیں دَل بدلو مانا جائے گا اور شق 63-اے کے تحت نااہل قرار دیا جائے گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔