پاکستان: ڈیرہ غازی خان میں پہاڑی طوفان سے تباہی، بڑی تعداد میں لوگ بے یار و مددگار، 6 افراد جان بحق

بلوچستان کے علاقے لسبیلہ میں بڑی تعداد میں لوگ محصور ہو گئے ہیں کیونکہ امدادی کارکنوں کو ان تک پہنچنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، تاہم تحصیل لاکھڑا سے 150 افراد کو بچا لیا گیا۔

تصویر بشکریہ ڈان ڈاٹ کام
تصویر بشکریہ ڈان ڈاٹ کام
user

قومی آواز بیورو

اسلام آباد: ڈیرہ غازی خان میں منگل کی رات دیر گئے ایک پہاڑی طوفان کے دوران حفاظتی بند ٹوٹنے سے ایک گاؤں کے چھ افراد جان بحق ہو گئے۔ ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق دوسری جانب بدھ کے روز سندھ اور بلوچستان کے کچھ حصوں میں بارش سے متاثرہ خاندان حکومتی مدد کے منتظر ہیں یا اپنی مدد آپ کے تحت خود ہی محفوظ مقامات پر پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

جیسے ہی غیر معمولی بارشوں اور سیلاب سے ہونے والی تباہی کی تفصیلات سامنے آنا شروع ہوئیں، طوفان سے متاثرہ شاداں لنڈ پروٹیکشن ڈائک سے مزید چھ افراد کے لاپتہ ہونے کی اطلاع ہے۔ بلوچستان کے علاقے لسبیلہ میں بڑی تعداد میں لوگ محصور ہو گئے ہیں کیونکہ امدادی کارکنوں کو ان تک پہنچنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، تاہم تحصیل لاکھڑا سے 150 افراد کو بچا لیا گیا۔


پروٹیکشن ڈائک کے قریب رہنے والے دیہاتیوں کے مطابق وہ اس حوالے سے بے خبر تھے کیونکہ انتظامیہ نے سوری لنڈ پہاڑی سے آنے والے پہاڑی طوفانی کے بارے میں کوئی انتباہ جاری نہیں کیا، سیلابی پانی نے محکمہ خوراک کے گندم کے ذخیرے کو بھی متاثر کیا۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق سوری پہاڑی طوفان پل قمبر، بستی امدانی، چوکی والا، بستی لاشاری اور چٹانی زندہ پیر موڑ کے علاقوں سے ٹکرایا۔

انتظامیہ نے 14 کشتیوں کا استعمال کرتے ہوئے ریسکیو آپریشن شروع کیا، 40 سال کی آمنہ، 50 سالہ خلیل، پروین بی بی، رشیدہ، نسیم اور منیر کے تین سالہ بیٹے کی لاشیں نکال لی گئی ہیں۔ تحصیل کوٹ چھٹہ میں وڈور پہاڑی طوفان نے کمہار والا اور کھوسہ کے علاقوں کو تباہ کردیا جس کے بعد ریسکیو آپریشن میں دو کشتیوں نے حصہ لیا، ریسکیو ٹیموں نے 46 دیہاتیوں کو منتقل کیا۔

(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 28 Jul 2022, 11:39 AM