ہنی ٹریپ معاملہ: پاکستانی ایجنٹوں سے خفیہ دستاویزات کا اشتراک کرنے کا ملزم فوجی جوان 2 روزہ ریمانڈ پر

مغربی بنگال سے تعلق رکھنے والے ہندوستانی فوج کے اس 24 سالہ جوان شانتی مے رانا کو بدھ کے روز مقامی عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں سے اسے پولیس کی دو روزہ ریمانڈ پر بھیج دیا گیا

آئی اے این ایس
آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

جے پور: مغربی بنگال سے تعلق رکھنے والے ہندوستانی فوج کے اس 24 سالہ جوان شانتی مے رانا کو بدھ کے روز مقامی عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں سے اسے پولیس کی دو روزہ ریمانڈ پر بھیج دیا گیا۔ ملزم فوجی جوان پر الزام ہے کہ اس نے پاکستان کی خاتون ایجنٹ کے ہنی ٹریپ میں پھنس کر خفیہ ویڈیو اور دستاویزات کا اشتراک کیا ہے، اسے گزشتہ روز گرفتار کیا گیا تھا۔

عہدیداران نے جمعرات کے روز دعویٰ کیا کہ ملزم فوجی جوان شانتی مے نے پاکستانی ایجنٹوں کے ساتھ جنگی مشقوں سے متعلق خفیہ دستاویزات اور ویڈیو کا اشتراک کیا۔ اے ڈی جی پی انٹیلی جنس اومیش مشرا نے کہا کہ شانتی مے رانا کو جرم کی سنگینی کے پیش نظر گہرائی سے تحقیقات کرائے جانے کی غرض سے دو روزہ ریمانڈ پر بھیجا گیا ہے۔


انہوں نے کہا کہ ملزم گزشتہ دو سالوں سے واٹس ایپ اور ٹیلی گرام کے ذریعے پاکستانی خواتین سے رابطہ میں تھا۔ اب تک کی تحقیقات سے اس بات کی تصدیق ہوئی ہے کہ ملزم کو فوج کی اسٹریٹجک طور پر حساس اور خفیہ معلومات فراہم کرنے کے عوض رقم حاصل ہو رہی تھی۔ اومیش مشرا نے کہا کہ ملزم کے بینک کھاتہ کے ریکاڈ سے رقم حاصل ہونے کی تصدیق ہوئی ہے، مزید تحقیقات جاری ہیں۔

سی آئی ڈی انٹیلی جنس ڈائریکٹر جنرل اومیش مشرا نے اس سے پہلے بتایا تھا کہ جوان کو ہنی ٹریپ میں پھنسانے والی گرنور کور عرف انکیتا نے خود کو اتر پردیش کے شاہجہاں پور کی رہنے والی بتایا اور کہا کہ وہ وہاں ملٹری انجینئرنگ سروس میں کام کرتی تھی۔ ایک دیگر لڑکی نے نشا کے طور پر اپنا تعارف پیش کیا اور کہا کہ وہ ملٹری نرسنگ سروس میں کام کرتی ہے۔ اس نے جوان کو پھسلا کر فوج سے جڑے خفیہ دستاویز اور جنگی ٹریننگ کی ویڈیو مانگی اور بدلے میں موٹی رقم دینے کا وعدہ کیا۔


ملزم جوان نے اپنی ریجمنٹ کے خفیہ دستاویز اور ویڈیوز پاکستانی خاتون ایجنٹوں کو سوشل میڈیا کے ذریعہ سے بھیجے۔ اس کے بدلے میں ایک پاکستانی خاتون ایجنٹ نے اس کے بینک اکاؤنٹ میں پیسے بھیجے۔ ڈی جی مشرا نے بتایا کہ ملزم سے پوچھ تاچھ اور موبائل فون کے تکنیکی جائزہ میں باتوں کی تصدیق کے بعد ملزم کے خلاف سرکاری رازداری ایکٹ 1923 کے تحت معاملہ درج کر گرفتار کر لیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔