پاکستان: سپریم کورٹ کے بعد اب حکومت کا صدر علوی پر حملہ، شہباز شریف نے بتایا پی ٹی آئی کا رکن

شہباز حکومت کے متنازعہ بل کا مقصد چیف جسٹس کے اختیارات کو کم کرنا ہے جس میں ازخود نوٹس اور بنچوں کی تشکیل شامل ہے۔ پی ٹی آئی نے قانون پاس کرنےکے اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ عدلیہ پر حملہ ہے

<div class="paragraphs"><p>شہباز شریف اور صدر ڈاکٹر عارف علوی، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

شہباز شریف اور صدر ڈاکٹر عارف علوی، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے ہفتے کے روز صدر ڈاکٹر عارف علوی کو سپریم کورٹ (پریکٹس اینڈ پروسیجر) بل 2023 واپس کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا اور انہیں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا کارکن قرار دیا۔ اس بل کا مقصد چیف جسٹس کے اختیارات کو کم کرنا ہے جس میں ازخود نوٹس اور بنچوں کی تشکیل شامل ہے۔ پی ٹی آئی نے قانون پاس کرنے کے اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ عدلیہ پر حملہ ہے۔

جیو نیوز نے رپورٹ بتایا کہ صدر عارف علوی کے بل واپس کرنے کے چند گھنٹے بعد، وزیر اعظم نے ٹوئٹ کیا، "سب سے زیادہ بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ صدر علوی کی طرف سے پارلیمنٹ سے منظور شدہ سپریم کورٹ بل کی واپسی"۔ شریف نے مزید کہا کہ صدر نے اپنے کاموں سے اپنا عہدہ گرایا ہے کیونکہ وہ آئین اور اپنے عہدے سے بڑھ کر پی ٹی آئی سربراہ کے احکامات پر عمل کرتے ہیں۔


جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ صدر عارف علوی نے اپنے طرز عمل سے پی ٹی آئی کے کارکن کے طور پر کام کر کے اپنے باوقار عہدے کی بے عزتی کی ہے جو آئین اور اپنے عہدے سے بڑھ کر عمران نیازی سے عقیدت رکھتے ہیں۔ صدر علوی کی جانب سے بل کو منظوری دینے سے انکار کے بعد، حکومت ممکنہ طور پر پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے بل کو منظور کرنے کی کوشش کرے گی۔

صدر علوی گزشتہ سال اپریل میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کی حکومت کے قیام کے بعد سے کئی بل واپس کر چکے ہیں اور وزیر اعظم شہباز شریف سمیت وفاقی کابینہ کے کئی ارکان کو حلف دلانے سے بھی انکار کر چکے ہیں۔ علوی نے آرمی چیف کی تقرری سمیت کئی اہم معاملات پر پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان سے مشورہ بھی طلب کیا تھا۔


سپریم کورٹ کی جانب سے پنجاب اور خیبرپختونخوا صوبوں میں انتخابات ملتوی کرنے کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو مسترد اور کالعدم کرنے کے بعد، شہباز حکومت نے متنازعہ بل کو گزشتہ ماہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے منظور کرایا اور اسے منظوری کے لیے صدر مملکت کو بھیج دیا۔ حکومت کے اس فیصلے سے ملک میں سیاسی اور آئینی بحران مزید گہرا ہو گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔