توشہ خانہ معاملہ میں عمران خان کو عدالت نے پھر دیا جھٹکا، گرفتاری وارنٹ خارج کرنے سے انکار
ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے گرفتاری وارنٹ کو لے کر ہوئی سماعت کے بعد دن میں فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا، سماعت کے دوران عمران خان کے وکیل علی بخاری، قیصر امام اور گوہر علی خان نے پیروی کی تھی۔
پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کو توشہ خانہ معاملے میں ایک بار پھر عدالت نے شدید جھٹکا دیا ہے۔ اسلام آباد کے ایک ضلع و سیشن کورٹ نے پیر کے روز پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) چیف عمران خان کی اس عرضی کو خارج کر دیا ہے جس میں ان کے خلاف جاری غیر ضمانتی گرفتاری وارنٹ کو رد کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں : پاکستان میں پیپلز پارٹی نے حکومت سے علیحدگی کا دیا عندیہ
ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے اس معاملے کی سماعت کے بعد دن میں فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا۔ سماعت کے دوران عمران خان کے وکیل علی بخاری، قیصر امام اور گوہر علی خان نے پیروی کی تھی۔ بخاری نے دلیل دی کہ ان کے موکل نے ہمیشہ عدالت کے احکامات پر عمل کیا ہے۔ علاوہ ازیں امام نے دلیل دی تھی کہ اگر عمران خان پیش ہونے کو تیار ہیں تو پولیس انھیں گرفتار نہیں کر سکتی۔ اس پر جج نے کہا کہ پی ٹی آئی چیف وارنٹ کو خارج کرنے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹا سکتے تھے۔ حالانکہ امام نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ سیشن کورٹ وارنٹ کو خارج کرے۔
ایڈووکیٹ قیصر امام نے عدالتی کارروائی کے دوران کہا کہ الیکشن ایکٹ 2017 کے تحت پی ٹی آئی چیف کے خلاف ایک نجی شکایت درج کی گئی تھی۔ انھوں نے دلیل دی کہ عام طور پر گرفتاری وارنٹ ایک نجی شکایت پر جاری نہیں کیا جاتا ہے۔ ایسے میں وارنٹ کو خارج کیا جائے۔ اس پر جج نے کہا کہ پی ٹی آئی چیف کے وکیل نے انھیں مطلع کیا تھا کہ ان کا موکل عدالت میں پیش نہیں ہوگا۔ اس کے بعد جج نے عرضی پر فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا۔
واضح رہے کہ 28 فروری کو ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے توشہ خانہ معاملہ میں لگاتار عدالت میں پیش نہ ہونے پر سابق وزیر اعظم کا غیر ضمانتی وارنٹ جاری کیا تھا۔ عدالتی حکم کے مطابق اتوار کے روز اسلام آباد پولیس کی ایک ٹیم نے گرفتاری وارنٹ پر کارروائی کے لیے پولیس سپرنٹنڈنٹ کی قیادت میں زماں پارک پہنچی۔ حالانکہ عمران کی گرفتاری نہیں ہو سکی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔