پاکستان میں پیپلز پارٹی نے حکومت سے علیحدگی کا دیا عندیہ

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ سیلاب زدگان سے کیے گئے وعدے پورے کرنے کے لیے وزیراعظم سے بھی بات کریں گے، بصورت دیگر پی پی پی کے لئے وفاقی حکومت کا حصہ بننا بہت مشکل ہو جائے گا۔

<div class="paragraphs"><p>بلاول بھٹو زرداری، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

بلاول بھٹو زرداری، تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے صدر اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اگر مرکز نے سندھ کے سیلاب متاثرین کو امداد فراہم کرنے کا اپنا وعدہ پورا نہیں کیا تو ان کی پارٹی کے لئے وفاقی حکومت کا حصہ بننا بہت مشکل ہوگا۔

اس دوران بلاول بھٹو زرداری نے ڈیجیٹل مردم شماری کے طریقہ کار پر بھی اعتراض کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ناقابل قبول ہے کہ ایک صوبے میں الیکشن الگ مردم شماری کی بنیاد پر ہوتے ہیں اور دوسرے صوبائی انتخابات ایک 'غلط' ڈیجیٹل مردم شماری کی بنیاد پر۔


پاکستانی اخبار ڈان کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے یہ باتیں گزشتہ روز یہاں 'سبسڈی پروگرام: گندم بیج کی ادائیگی' کا افتتاح کرنے کے بعد اپنے خطاب میں کہیں۔ انہوں نے اس پروگرام کے تحت صوبائی بجٹ سے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کو 8.39 ارب روپے منتقل کیے، جو کہ 12 ایکڑ تک زرعی زمین کے ہر چھوٹے پیدا کنندہ کو 5000 روپے فی ایکڑ تقسیم کرنا تھا۔

چونکہ سبسڈی پروگرام کے ذریعے سیلاب سے متاثرہ کسانوں کو امداد فراہم کرنے کے لیے 13.5 بلین روپے درکار تھے، اس لیے یہ فیصلہ کیا گیا کہ وفاقی حکومت 4.7 بلین روپے کی گرانٹ فراہم کرے گی اور بقیہ 8.39 بلین روپے سندھ حکومت فراہم کرے گی۔


مرکز کی پی ڈی ایم کی قیادت والی حکومت کو اس کے وعدے کی یاد دلاتے ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس معاملے کو قومی اسمبلی میں اٹھائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ سیلاب زدگان سے کیے گئے وعدے پورے کرنے کے لیے وزیراعظم سے بھی بات کریں گے، بصورت دیگر پی پی پی کے لئے وفاقی حکومت کا حصہ بننا بہت مشکل ہو جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔