عمران خان گرفتاری سے بچنے کے لیے چارپائی کے نیچے چھپ گئے ہیں: مریم نواز

مریم نواز نے عمران خان کو نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ چور اور ڈاکو گرفتاری سے ڈرتے ہیں لیڈر نہیں۔ مریم نے کہا ہے کہ عمران خان گرفتاری سے بچنے کے لیے چارپائی کے نیچے چھپ گئے ہیں۔

مریم نواز اور عمران خان، تصویر آئی اے این ایس
مریم نواز اور عمران خان، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

پاکستان میں سابق وزیر اعظم عمران خان کی گرفتاری کو لے کر لاہور میں ہنگامہ جاری ہے اور عمران خان کے وکیل ایک اور ضمانت کی درخواست عدالت میں لگا رہے ہیں۔ عمران خان کے حامیوں کی کل سے یہ کوشش جاری ہے کہ کسی طرح عدالت سے ضمانت رکوانے کی کوشش کے نتیجے برآمد ہو جائیں اس کے بعد ہی کوئی حتمی فیصلہ لیا جائے۔ پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کی گرفتاری کے لیے آنے والی پولیس اور ان کے حامیوں کے درمیان جھڑپیں بدھ کو دوسرے روز بھی جاری رہیں۔

دوسری جانب عمران نے گرفتاری سے بچنے کے لیے اپنی آخری شرط رکھتے ہوئے کہا ہے کہ وہ 18 مارچ کو عدالت میں پیش ہوں گے۔ اس پورے واقعے پر حکمران اتحاد میں شامل پاکستان مسلم لیگ نواز کی سینئر نائب صدر مریم نواز نے عمران خان کو نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ چور اور ڈاکو گرفتاری سے ڈرتے ہیں لیڈر نہیں۔ مریم نے کہا ہے کہ عمران خان گرفتاری سے بچنے کے لیے چارپائی کے نیچے چھپ گئے ہیں۔


منگل کو شیخوپورہ میں مسلم لیگ (ن) کے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مریم نے اپنے والد سابق وزیراعظم نواز شریف کے حوالے سے کہا کہ جب نواز شریف کو گرفتار کیا جانا تھا تو وہ چھپے نہیں تھے۔ یہاں تک کہ وہ خود ہی گرفتاری کے لیے عدالت پہنچے جبکہ عمران خان اپنی چارپائی کے نیچے چھپے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کچھ ہمت دکھا کر عدالت میں پیش ہوں۔

مریم نواز نے عمران خان کی پارٹی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکن زلہ شاہ کا حوالہ دیتے ہوئے خان کی سخت مذمت کی، جسے گزشتہ ہفتے لاہور میں قتل کیا گیا تھا۔ انہوں نے عمران پر زلہ شاہ کی موت پر سیاست کرنے اور دوسرے لوگوں کے بچوں کو پولیس کو مارنے کے لیے لائن میں کھڑا کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ عمران اپنے کارکنوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے ہیں، اپنے والد کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے عمران خان پر طنز کیا اور کہا کہ 'نواز شریف نے بے گناہ ہونے کے باوجود سینکڑوں عدالتوں میں پیشیاں بھگتیں۔ یہ کیسا لیڈر ہے، مجرم ہونے کے باوجود آزاد گھومنے کی کوشش کر رہا ہے۔


منگل کو پولیس عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں گرفتار کرنے لاہور میں ان کی رہائش گاہ پہنچی، جس کے بعد پی ٹی آئی کارکنوں اور پولیس کے درمیان شدید جھڑپ ہوئی۔ بڑھتی ہوئی کشیدگی کو دیکھتے ہوئے پولیس نے حامیوں پر لاٹھی چارج کیا اور واٹر کینن کا بھی استعمال کیا۔

عمران نے منگل کو کہا، 'میں گرفتاری کے لیے ذہنی طور پر تیار ہوں۔ باہر فورس کھڑی ہے، ان کے پاس پولیس ہی نہیں رینجرز بھی ہیں جو کہ فوج ہے، ایسا لگتا ہے کہ پاکستان کا سب سے بڑا دہشت گرد اندر چھپا ہوا ہے۔ وہ نہیں چاہتے کہ میں الیکشن لڑوں کیونکہ وہ میری پارٹی کی مقبولیت سے خوفزدہ ہیں۔عمران خان نے ایک ویڈیو بھی جاری کیا ہے جس میں وہ کہتے نظر آرہے ہیں کہ انہیں جیل میں رکھ کر قتل کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔