ٹوئٹر کا ملازمین کو حکم 'آپ آفس آ رہے ہیں تو گھر لوٹ جائیں'
میل کے منظر عام پر آنے کے بعد اس خبر پر تصدیق کی مہر ثبت کی جا رہی ہے کہ کمپنی اپنی لاگت میں کمی کی وجہ سے اپنے آدھے ملازمین کو برطرف کرنے جا رہی ہے۔
جب سے ایلون مسک نے ٹوئٹر سنبھالا ہے، یہ قیاس کیا جا رہا تھا کہ جلد ہی کمپنی میں بڑے پیمانے پر چھٹنی ہو سکتی ہے اور اب یہ قیاس درست ثابت ہو رہے ہیں۔ کمپنی نے اپنے تمام ملازمین کو ای میل بھیجا ہے جس میں تحریر ہے کہ ان کی ملازمت رہے گی یا نہیں، انہیں میل کے ذریعے آگاہ کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ملازمین کو جمعہ کو دفتر آنے سے منع کیا گیا ہے۔ ٹوئٹر نے اپنے ای میل کے ذریعے ملازمین سے کہا کہ 'اگر آپ دفتر میں ہیں یا دفتر کے راستے میں ہیں تو گھر واپس چلے جائیں۔'
غور طلب ہے کہ 27 اکتوبر 2022 کو ایلون مسک نے ٹوئٹر کے ساتھ معاہدہ مکمل ہوتے ہی سوشل میڈیا کمپنی کو سنبھال لیا۔ اس کے بعد سب سے پہلے ادارے کے اعلیٰ عہدوں پر بیٹھے افسران کو فارغ کر دیا گیا۔ اس میں کمپنی کے سابق سی ای او نیڈ سہگل، سی ایف او پراگ اگروال اور وجے گڈے کا نام شامل ہے، جو کمپنی کی قانونی پالیسی، ٹرسٹ اور سیفٹی ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ تھے۔ ایلون مسک نے ٹوئٹر خریدنے کے لیے 44 بلین ڈالر کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ اب وہ اپنی رقم کی وصولی کے لیے کمپنی میں بڑے پیمانے پر چھٹنی کر رہے ہیں، تاکہ کمپنی کو منافع بخش بنایا جا سکے۔
نیوز پورٹل اے بی پی پر شائع خبر کے مطابق ٹوئٹر نے کمپنی کے ملازمین کو ہفتے کے روز دفتر آنے سے منع کر دیا ہے۔ اس کے ساتھ انہیں بتایا گیا ہے کہ آیا انہیں ملازمت پر رکھا جائے گا یا نہیں، اس کی معلومات صرف میل کے ذریعے دی جائیں گی۔ اگر ٹوئٹر کے ملازم کی نوکری محفوظ ہے تو اسے کمپنی کے ای میل پر پیغام ملے گا۔ ساتھ ہی، جن لوگوں کو برطرف کیا گیا ہے، انہیں ان کے ذاتی ای میل کے ذریعے پیغام بھیجا جائے گا۔ اس میل کے موصول ہونے کے بعد سے کمپنی کے ملازمین میں بے چینی اور بے یقینی کا ماحول ہے۔
اس میل کے منظر عام پر آنے کے بعد اس خبر پر تصدیق کی مہر ثبت کی جا رہی ہے کہ کمپنی اپنی لاگت میں کمی کی وجہ سے اپنے آدھے ملازمین کو برطرف کرنے جا رہی ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ ایک عرصے سے میڈیا میں یہ دعویٰ کیا جا رہا تھا کہ ایلون مسک ٹوئٹر پر تقریباً 50 فیصد لوگوں کو فارغ کر سکتے ہیں۔ کمپنی کی جانب سے یہ قدم کمپنی کو نقصان سے منافع میں لانے کے لیے اٹھایا جا رہا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔