افریقہ میں کورونا کی دوسری لہر طویل عرصہ تک رہ سکتی ہے: ڈبلیو ایچ او
موئٹی نے کہا کہ جنوبی افریقہ میں پایا جانے والاکورونا کا نیا اسٹرین دنیا کے بہت سے ممالک میں پھیل چکا ہے۔ مجھے بہت تشویش ہے کہ افریقی ممالک میں بھی یہ نیا اسٹرین تیزی سے پھیل رہا ہے۔
نیروبی: عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ایک اعلی عہدیدار کے مطابق حالیہ دنوں میں متعدد افریقی ممالک میں کورونا وائرس کے نئے اسٹرین پائے گئے ہیں، جس کی وجہ سے براعظم افریقہ میں کورونا وبا کی دوسری لہرطویل عرصہ تک رہ سکتی ہے۔ اس کی وجہ سے افریقی ممالک کا پہلے سے ہی کمزور صحت عامہ کا بنیادی ڈھانچہ مکمل طور پر گر سکتا ہے۔
براعظم افریقہ کے ڈبلیو ایچ او کے علاقائی ڈائریکٹر ماتشیدیسو موئٹی نے جمعرات کے روز نیروبی میں ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا کے نئے اسٹرین انتہائی متعدی ہیں جس کی وجہ سے کووڈ 19 کی وبا پھیلنے پر قابو پانے کی کوششیں ناکام ہوسکتی ہیں۔ موئٹی نے کہا ’’جنوبی افریقہ میں پایا جانے والاکورونا کا نیا اسٹرین دنیا کے بہت سے ممالک میں پھیل چکا ہے۔ مجھے بہت تشویش ہے کہ افریقی ممالک میں بھی یہ نیا اسٹرین تیزی سے پھیل رہا ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے مطابق کورونا وائرس کا نیا اسٹرین ’501 وائی وی 2‘ پہلی بار جنوبی افریقہ میں پایا گیا تھا۔ یہ انتہائی متعدی بیماری ہے اور افریقہ کی دوسری بڑی معیشت میں بہت تیزی سے پھیل رہا ہے۔ کورونا کا یہ نیا اسٹرین بوتسوانا، گھانا، کینیا اور زامبیا میں بھی پایا گیا ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے افسر نے کہا کہ افریقی ممالک میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے بڑے پیمانہ پر جانچ کر کے کورونا سے متاثر پائے گئے لوگوں سے قرنطین میں ان کا علاج ہماری ترجیح ہونی چاہیے۔ تب ہی ہم اس وائرس کو شکست دینے میں کامیاب ہو پائیں گے۔ اس کام میں ڈبلیو ایچ او افریقی ممالک کی مکمل مدد کرے گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔