امریکہ: ’سکھ ہونے کی وجہ سے ریپبلکن پارٹی تفریق کر رہی‘، ہند نژاد لیڈر ہرمیت ڈھلن کا سنگین الزام
ریپبلکن نیشنل کمیٹی کے چیئرپرسن کا انتخاب آئندہ 27 جنوری کو ہونا ہے، ریپبلکن نیشنل کمیٹی ایک سیاسی کمیٹی ہے جو امریکہ کی ریپبلکن پارٹی کی گورننگ باڈی ہے۔
امریکہ میں ہند نژاد لیڈر ہرمیت ڈھلن نے ریپبلکن پارٹی پر تفریق آمیز رویہ اختیار کرنے کا شدید الزام عائد کیا ہے۔ مشہور وکیل ہرمیت ڈھلن ریپبلک نیشنل کمیٹی کی چیئروومن عہدہ کی ریس میں شامل ہیں، لیکن اس درمیان انھوں نے بیان دیا ہے کہ سکھ مذہب میں ان کی عقیدت کے سبب تفریق کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ سکھ ہونے کی وجہ سے ریپبلکن لیڈروں کے ذریعہ ان پر کٹر پسندانہ حملے کیے جا رہے ہیں۔ حالانکہ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وہ ایسے حملوں سے خوفزدہ ہونے والی نہیں ہیں اور اپنی لڑائی جاری رکھیں گی۔
واضح رہے کہ ہرمیت ڈھلن کیلیفورنیا ریپلکن پارٹی کی سابق شریک سربراہ رہ چکی ہیں اور اب ریپبلکن نیشنل کمیٹی کی چیئروومن عہدہ کا انتخاب لڑ رہی ہیں۔ اس عہدہ کے لیے ہرمیت ڈھلن کا مقابلہ رونا میکڈینیل کے ساتھ ہے۔ ہرمیت ڈھلن نے اس درمیان ایک ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ وہ یہ صاف کر دینا چاہتی ہوں کہ کوئی بھی دھمکی، کٹر پسند حملہ انھیں یا ان کی ٹیم کو پریشان نہیں کر سکتا ہے۔ ڈھلن نے ایک دیگر ٹوئٹ میں لکھا کہ میری ٹیم کے ایک رکن نے ریپبلکن نیشنل کمیٹی کے سب سے مہنگے وینڈر کو لے کر سوال اٹھائے تو انھیں دھمکی ملی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ریپبلکن نیشنل کمیٹی کے چیئرپرسن کا انتخاب آئندہ 27 جنوری کو ہونا ہے۔ ریپبلکن نیشنل کمیٹی ایک سیاسی کمیٹی ہے جو امریکہ کی ریپبلکن پارٹی کی گورننگ باڈی ہے۔ ریپبلکن پارٹی کو بطور برانڈ پروموٹ کرنا اور پارٹی کا فنڈ اکٹھا کرنا اس کی اہم ذمہ داری ہے۔ ساتھ ہی یہ انتخابی پالیسی بنانے کا کام بھی کرتی ہے۔
بہرحال، ہرمیت ڈھلن نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ریپبلکن پارٹی کو لابیسٹ، کنسلٹنٹس اور ایسے لوگوں سے آزاد کرنا ہے جو پارٹی کو اپنی مرضی کے مطابق چلاتے ہیں۔ پالیٹیکو اخبار کے ساتھ بات چیت میں ڈھلن نے کہا کہ ان کے مخالفین ان کے مذہبی عقیدہ کو لے کر انھیں نشانہ بنا رہے ہیں، اور اسے میرے خلاف ہتھیار کی طرح استعمال کر رہے ہیں۔ حالانکہ ڈھلن کی حریف اور ریپبلکن نیشنل کمیٹی کی سابق چیئروومن میکڈینیل نے مذہبی عقیدہ کو لے کر نشانہ بنانے کی مذمت کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم عقیدہ، کنبہ اور آزادی والی پارٹی ہیں اور ہمارے یہاں ایسے حملوں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔