’نئے فوجی سربراہ کی تنقید بند کریں‘، پاکستانی صدر عارف علوی نے عمران خان کو کیا متنبہ
پی ٹی آئی کے ایک ذرائع نے پارٹی قیادت اور سوشل میڈیا ٹیم کو بھیجے گئے ایک واٹس ایپ پیغام کا اسکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ صدر علوی نے عمران خان کو حد پار نہ کرنے کی ہدایت دی ہے۔
پاکستانی صدر عارف علوی نے سابق وزیر اعظم عمران خان کو نئے فوجی سربراہ (سی او اے ایس) پر حملہ اور ان کی تنقید نہ کرنے کی تنبیہ کی ہے۔ ’دی نیوز‘ نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا کہ پی ٹی آئی کے ایک ذرائع نے پارٹی قیادت اور سوشل میڈیا ٹیم کو بھیجے گئے ایک واٹس ایپ پیغام کا اسکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ صدر علوی نے عمران خان کو حد پار نہ کرنے کی ہدایت دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : قومی راجدھانی دہلی کی فضا ’انتہائی خراب‘، 321 اے کیو آئی درج
پی ٹی آئی کے ترجمان فواد چودھری سے جب عمران خان کو صدر کے ذریعہ دیئے گئے مبینہ پیغام کے بارے میں پوچھا گیا تو انھوں نے کہا کہ علوی اور سابق وزیر اعظم دونوں کو پہلے سے ہی پتہ ہے کہ نئے فوجی ادارہ اور فوجی چیف پر کوئی حملہ نہیں ہوگا۔ ’دی نیوز‘ نے چودھری کے حوالے سے کہا ہے کہ ادارہ کے ساتھ لگاتار لڑائی نہیں ہو سکتی۔
پاکستانی صدر نے حیرانی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ آخر پی ٹی آئی جنرل عاصم منیر کی تنقید کیوں کر رہی ہے، کیونکہ ان کی تقرری پی ٹی آئی سربراہ کے ذریعہ کی گئی تھی۔ انھوں نے کہا کہ نئے فوجی چیف نئی پالیسی لے کر آئے ہیں اور پی ٹی آئی کو امید ہے کہ گزشتہ 8-7 ماہ کے دوران سابق سی او اے ایس جنرل قمر جاوید باجوا کی قیادت میں فوجی ادارہ نے مبینہ طور پر پی ٹی آئی کے ساتھ جو کیا وہ اب نہیں ہوگا۔
پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی کے اس واٹس ایپ گروپ میں عمران خان کا پیغام دیا گیا تھا، جس میں انھوں نے کہا تھا کہ نئے فوجی سربراہ کی تنقید نہ کی جائے۔ ’دی نیوز‘ کی رپورٹ کے مطابق عمران خان کا پیغام شیئر کرنے والے شخص نے اس بات پر زور دیا کہ اس کے بارے میں سبھی کو مطلع کیا جانا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں : ایودھیا: تاریخ در تاریخ... ظفر آغا
واٹس ایپ پر دی گئی یہ ہدایت حال ہی میں پی ٹی آئی لیڈروں اور سوشل میڈیا ٹیم کو بھیجے گئے ایک ایسے ہی پیغام سے الگ معلوم پڑتا ہے۔ اس پیغام کے بارے میں پی ٹی آئی کے ایک ذرائع نے ’دی نیوز‘ کو بتایا تھا کہ عمران خان نے پارٹی اراکین اور کارکنان کو ہدایت دی تھی کہ یہ یقینی کریں کہ نئے فوجی سربراہ کی کوئی تنقید نہ ہو۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔