اسرائیلی فوج نے غزہ کے کچھ حصوں کو دیا خالی کرنے کا حکم، لوگ بھیڑ بھاڑ والے علاقے کی جانب جانے پر مجبور

او سی ایچ اے کا کہنا ہے کہ مسلسل تنازعات اور انخلاء کے احکامات غزہ کے صحت کے نظام کو کافی نقصان پہنچا رہے ہیں۔ بار بار بے گھر ہونے والے لوگوں کے لیے ضروری خدمات حاصل کرنا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>غزہ، فائل فوٹو / آئی اے این ایس</p></div>

غزہ، فائل فوٹو / آئی اے این ایس

user

آئی اے این ایس

 اسرائیلی فوج نے غزہ کے کچھ علاقوں کو خالی کرنے کا حکم دیا ہے، جس کے بعد ان علاقوں میں رہنے والے لوگ بھیڑ بھاڑ والے حصے کی جانب جانے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ انسانی امور (او سی ایچ اے) نے پیر (22 جولائی) کو کہا ہے کہ اسے اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ اسرائیلی فوج کے احکامات کے بعد دیر البلاح اور مغربی خان یونس سے لوگوں نے دوسرے علاقوں کی جانب جانا شروع کر دیا ہے۔

خبر رساں ایجنسی سنہوا کے مطابق دونوں علاقے پہلے ہی زیادہ بھیڑ بھاڑ والے ہیں اور ان میں محدود سہولیات و پناہ گاہیں ہیں۔ او سی ایچ اے نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج کے جن علاقوں کو خالی کرنے کا حکم دیا ہے ان میں خان یونس کے مشرقی حصے میں واقع علاقے شامل ہیں۔ او سی ایچ اے کا کہنا ہے کہ مسلسل تنازعات اور انخلاء کے احکامات غزہ کے صحت کے نظام کو کافی نقصان پہنچا رہے ہیں۔ بار بار بے گھر ہونے والے لوگوں کے لیے ضروری خدمات حاصل کرنا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔


 فلسطینیوں کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے یو این آر ڈبلیو اے نے کہا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے اتوار کے روز غزہ شہر کی طرف جانے والے اقوام متحدہ کے قافلے پر فائرنگ کی۔ یو این آر ڈبلیو اے کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی نے کہا ہے کہ حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ ایجنسی کی ٹیمیں جو اقوام متحدہ کے نشان کے ساتھ بکتر بند گاڑیوں میں سفر کرتی تھیں انہیں روپوش ہونا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کے جنوب میں اسرائیلی فوج کی ایک چوکی کے قریب انتظار کے دوران ایک گاڑی کو بری طرح نقصان پہنچا۔

فلپ لازارینی نے کہا ہے کہ قافلے کی نقل و حرکت اسرائیلی حکام کے ساتھ مربوط تھی۔ واقعے کے ذمہ داروں کا احتساب ہونا چاہیے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیریس کے چیف ترجمان سٹیفن ڈوجارک نے کہا ہے کہ یہ انتہائی تشویشناک ہے۔ ہم نے اس آپریشن میں اپنے ساتھیوں کو مرتے ہوتے دیکھا ہے۔ ہم نے دیکھا ہے کہ ورلڈ سینٹرل کچن (ڈبلیو سی کے) کے ساتھ کیا ہوا۔ باریک بینی سے اس کی جانچ کی ضرورت ہے۔ اسرائیلی حکام نے یو این آر ڈبلیو اے کے عملے پر الزام لگایا ہے کہ وہ گزشتہ سال 7 اکتوبر کو اسرائیلیوں پر حماس کے حملے میں ملوث تھے۔ اپریل میں ڈبلیو سی کے قافلے پر اسرائیلی ڈرون حملے میں 7 ملازمین مارے گئے۔


جنرل انتونیو گوٹیریس کے چیف ترجمان سٹیفن ڈوجارک نے صحافیوں کو بتایا کہ ہمیشہ کی طرح ہم جہاں بھی کام کرتے ہیں، ہم حکام کی حفاظت میں کام کرتے ہیں۔ غزہ میں ہمارے پاس مسلح سیکورٹی نہیں ہے۔ اس تنازع کے تمام فریقوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اقوام متحدہ اور اس کے کارکنان کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ غزہ میں انسانی بنیادوں پر اقوام متحدہ کی کارروائیاں جاری رہیں گی۔ او سی ایچ اے نے کہا ہے کہ غزہ میں لوگوں کو پانی کی شدید قلت کا سامنا ہے۔ 8 سے 21 جولائی کے درمیان روزانہ اوسطاً پانی کی فراہمی تقریباً 90 ہزار کیوبک میٹر تھی، جو پچھلے سال اکتوبر کے مقابلے میں ایک چوتھائی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔