نیٹ-یو جی سے متعلق عرضیوں پر سپریم کورٹ میں آج پھر سماعت، آئی آئی ٹی دہلی پیش کرے گا رپورٹ

نیٹ-یو جی کیس سے متعلق درخواستوں پر سپریم کورٹ میں آج لگاتار دوسرے دن سماعت ہوگی۔ دوبارہ امتحان کرانے کی ان درخواستوں پر عدالت عظمیٰ آج اپنا فیصلہ صادر کر سکتی ہے

<div class="paragraphs"><p>سپریم کورٹ آف انڈیا /آئی اے این ایس</p></div>

سپریم کورٹ آف انڈیا /آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: سپریم کورٹ میں آج یعنی منگل کو نیٹ-یو جی 2024 کے امتحان کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر لگاتار دوسرے دن سماعت کرے گا۔ اس کیس کا فیصلہ آج سنائے جانے کی توقع ہے۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی سربراہی والی بنچ کے سامنے آج این ٹی اے اپنا موقف پیش کرے گی۔ گزشتہ روز سماعت کے دوران درخواست گزاروں نے اپنے دلائل مکمل کر لیے تھے۔ خیال رہے کہ کئی درخواست گزاروں نے دھاندلی کا الزام لگایا ہے اور امتحان کے دوبارہ انعقاد کا مطالبہ کیا ہے۔ اس معاملے میں درجنوں درخواستیں دائر کی گئی ہیں۔

سپریم کورٹ نے گزشتہ روز آئی آئی ٹی دہلی کے ڈائریکٹر کو نیٹ-یو جی 2024 امتحان کے فزکس کے ایک سوال کی جانچ کرنے اور منگل کی دوپہر تک صحیح جواب پر رپورٹ پیش کرنے کے لیے 3 ماہرین کی ایک ٹیم تشکیل دینے کا حکم دیا تھا۔ درخواستوں کے ایک بیچ پر سماعت کے اختتام پر سپریم کورٹ نے حکم سنایا۔ ان درخواستوں میں سوالیہ پرچہ لیک ہونے اور دیگر بدعنوانیوں کے الزامات کی وجہ سے نیٹ-یو جی امتحان کو دوبارہ کرانے کی درخواست شامل ہے۔


خیال رہے کہ حکومت نے رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیٹ-یو جی امتحان میں بڑے پیمانے پر کوئی خلاف ورزی نہیں ہوئی ہے۔ نیٹ یو جی کے بارے میں لوک سبھا میں سوالوں کا جواب دیتے ہوئے حکومت نے کہا کہ صرف ایک ہی معاملے میں سوالیہ پیپر کی 'چین آف کسٹڈی کی خلاف ورزی' کا امکان ہے۔ انہوں نے تصدیق کی کہ ریکارڈ پر ایسا کوئی مواد نہیں ہے جس سے اس آل انڈیا امتحان میں بڑے پیمانے پر رازداری کی خلاف ورزی کی نشاندہی کی گئی ہو۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔