طالبانی وفد کی ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف سے ملاقات
اس موقعے پر ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے طالبان پر زور دیا کہ وہ اپنے عوام کے خلاف عسکری کارروائیاں روکیں کیونکہ افغان عوام کے خلاف ہونے والے حملوں سے طالبان کے خلاف عوام میں نفرت پیدا ہوسکتی ہے۔
تحریک طالبان افغانستان کے ایک وفد نے تنظیم کے سیاسی شعے کے سربراہ ملا عبدالغنی برادر کی قیادت میں ایران کا دورہ کیا ہے جہاں انہوں نے ایرانی وزیرخارجہ محمد جواد ظریف اور دیگر اعلیٰ حکام سے ملاقات کی۔ اتوار کے روز طالبان اور ایرانی وزیرخارجہ کے درمیان ہونے والی ملاقات میں طالبان اور ایران کے درمیان تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں : بلوچستان کا درہ بولان، اس کی اہمیت اور تاریخ
خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق ایرانی حکومت طالبان اور افغان حکومت کے درمیان مذاکرات کی بحالی کے لیے ثالثی کرنے کو تیار ہے۔ ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف نے طالبان رہنمائوں سے بات چیت میں ان سے کہا ہے کہ وہ امریکا پر اعتبار نہ کریں۔ امریکا قابل اعتبار ثالث نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران افغانستان میں تمام قومی قوتوں کی نمائندہ حکومت کے قیام کی حمایت کرتا ہے۔
اس موقعے پر ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے طالبان پر زور دیا کہ وہ اپنے عوام کے خلاف عسکری کارروائیاں روکیں کیونکہ افغان عوام کے خلاف ہونے والے حملوں سے طالبان کے خلاف عوام میں نفرت پیدا ہوسکتی ہے۔ دوسری طرف طالبان وفد کے ترجمان محمد نعیم نے ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف سے ملاقات کو مثبت قرار دیا۔
افغانستان سے نشریات پیش کرنے والے 'طلوع' ٹی وی چینل کے مطابق طالبان اور ایرانی وزیر خارجہ کے درمیان ملاقات میں دونوں ملکوں کے لیے اہمیت کے حامل موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں قطر کی ثالثی سے افغان حکومت اور طالبان کے درمیان امن بات چیت اور دوحہ سمجھوتے پرعمل درآمد پر زور دیا گیا۔
(بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ ۔ صالح حمید)
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔