افغانستان: کابل میں پھر ایک اسکول بنا خودکش بم دھماکہ کا نشانہ، 46 بچیوں و عورتوں سمیت 53 افراد ہلاک
مغربی کابل میں شاہد ماجری روڈ پر پل سوختہ علاقہ کے پاس ایک اسکول میں یہ خودکش دھماکہ ہوا، دھماکہ کابل کے وقت کے مطابق دوپہر تقریباً 2 بجے ہوا، دھماکہ کے بعد چیخ و پکار کا عالم پیدا ہو گیا۔
افغانستان کی راجدھانی کابل میں ایک بار پھر اسکول میں خودکش حملہ ہوا ہے۔ اس حملے میں 46 بچیوں اور خواتین سمیت 53 لوگوں کی موت واقع ہو گئی۔ اس دھماکے میں کئی لوگوں کے زخمی ہونے کی بھی اطلاع ہے۔ دھماکہ کی خبر ملتے ہی سیکورٹی ایجنسیاں اور بچاؤ ٹیم جائے حادثہ کے لیے روانہ ہو گئی۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق مغربی کابل میں شاہد ماجری روڈ پر پل سوختہ علاقے کے پاس ایک اسکول میں یہ خودکش دھماکہ ہوا ہے۔ یہ دھماکہ کافی شدید بتایا جا رہا ہے۔ دھماکہ کابل کے وقت کے مطابق دوپہر تقریباً دو بجے ہوا۔ کافی زوردار ہوئے ایک دھماکے کے بعد اسکول اور آس پاس چیخ و پکار مچ گئی اور لوگ اِدھر اُدھر بھاگنے لگے۔
شروعاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شہید مجاری علاقہ ہزارہ آبادی والا علاقہ ہے اور یہ دھماکہ اسی علاقے میں ہوا ہے۔ طالبان کے افسران نے ابھی تک دھماکہ پر کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔ اس درمیان دھماکے کے بعد کئی ایجنسیاں الرٹ پر ہو گئی ہیں۔
واضح رہے کہ اس دھماکہ سے قبل گزشتہ جمعہ کو ہزارہ کے پڑوس میں ایک کالج میں بھی شدید بم دھماکہ ہوا تھا۔ اقوام متحدہ مشن نے آج ہی اس کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا تھا کہ کاز ایجوکیشنل سنٹر میں ہوئے خودکش بم دھماکہ میں مہلوکین کی تعداد بڑھ کر 43 ہو گئی ہے اور یہ ابھی مزید بڑھ سکتی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔