روس-یوکرین جنگ: اب قیدی کریں گے یوکرین کا دفاع، صدر زیلینسکی نے لگائی مہر!
یوکرین کے صدر ولودمیر زیلینسکی نے جیلوں میں قید لڑائی کا تجربہ رکھنے والے شہریوں سے کہا ہے کہ انھیں رِہا کیا جا رہا ہے، وہ یوکرین کے دفاع کے لیے کلیدی کردار ادا کریں۔
ایک طرف روس کا یوکرین پر حملہ جاری ہے، اور دوسری طرف جنگ بندی کے لیے دونوں ممالک کے نمائندہ وفد کا مذاکرہ بھی چل رہا ہے۔ ایسے ماحول میں بھی روس کا رخ یوکرین کے تئیں نرم نہیں ہوا ہے اور گولہ باری کا سلسلہ بڑھتا ہی جا رہا ہے۔ یوکرین کی فوج بھی شکست ماننے کو تیار نہیں ہے اور ملک کے حفاظت میں جوابی حملے ہو رہے ہیں۔ اس درمیان خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ یوکرین کی جیلوں میں بند قیدی اب ملک کی حفاظت کے لیے سامنے آئیں گے۔ یوکرینی صدر ولودمیر زیلینسکی کا کہنا ہے کہ یوکرین کے دفاع کے لیے لڑائی کا تجربہ رکھنے والے قیدیوں کو آزاد کیا جا رہا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یوکرینی صدر نے جیلوں میں قید لڑائی کا تجربہ رکھنے والے شہریوں سے کہا ہے کہ انھیں رِہا کیا جا رہا ہے۔ وہ یوکرین کے دفاع کے لیے کلیدی کردار ادا کریں۔ غیر ملکی میڈیا میں شائع خبروں میں بتایا گیا ہے کہ آج ولودمیر زیلینسکی نے اعلان کیا ہے کہ جنگی تجربہ رکھنے والے یوکرینی قیدیوں کو جیل سے رہا کر دیا جائے گا۔ انھیں روس کے ساتھ جنگ کے لیے فرنٹ لائن پر معاشرے کو قرض لوٹانے کا موقع فراہم کیا جا رہا ہے۔
یوکرین کے رہنما، جنھوں نے روسی جارحیت پر اپنے ردعمل کے لیے دنیا بھر سے تعریفیں حاصل کی ہیں، نے آج صبح ایک ویڈیو میں صدارتی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قیدی روس کے خلاف ’نازک مقامات پر اپنے جرم کی تلافی‘ کر سکیں گے۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہم نے ایک ایسا فیصلہ کیا ہے جو اخلاقی نقطہ نظر سے آسان نہیں ہے، لیکن جو ہمارے دفاع کے نقطہ نظر سے مفید ہے، کیوں کہ اب کلید ہی دفاع ہے۔‘‘ زیلینسکی نے یورپی یونین سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ روسی حملے کے پیش نظر یوکرین کو خصوصی طریقہ کار کے تحت ’فوری‘ رکنیت فراہم کرے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔