اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا خصوصی اجلاس طلب، قرارداد پر روس کی مخالفت، ہندوستان رہا غیر حاضر

روس نے اس اجلاس کی مخالفت کی تھی لیکن اس اجلاس کو طلب کرنے کے لئے اقوام متحدہ کی ایک خاص قرارداد کا استعمال کیا گیا جس کے تحت روس اسے ویٹو نہیں کر سکتا تھا۔

علامتی فائل تصویر آئی اے این ایس
علامتی فائل تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

روس اور یوکرین کے درمیان زبردست جنگ جاری ہے ۔ ایک جانب جہاں روسی فوجیں یوکرین کی دارالحکومت کیف سے چند کلومیٹر کے فاصلہ پر ہیں وہیں یوکرین اپنی طاقت سے روسی حملوں کو جواب دے رہا ہے۔ ایسے میں پوری دنیا اس جنگ کے بند ہونے کے حق میں ۔ اسی وجہ سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے روس کے یوکرین پر حملے پر بحث کرنے کے لیے ایک غیر معمولی اقدام میں جنرل اسمبلی کا خصوصی ہنگامی اجلاس طلب کرنے کے لیے ووٹنگ کی جو روس کی مخالفت کے باوجود منظور ہو گئی ہے ۔ واضح رہے اس ووٹنگ میں جہاں گیارہ ارکان نے خصوصی اجلاس کے حق میں اپنی رائے دی ہے وہیں روس نے اس کے خلاف اپنی رائے دی ہے جبکہ ہندوستان ، چین اور متحدہ عرب امارات نے اس ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔

یہ اجلاس آج بلوایا گیا ہے جس میں 193 ممبر مماالک کو روسی حملے پر اپنے رائے دینے کی اجازت دی جائے گی۔ روس نے اس اجلاس کی مخالفت کی تھی لیکن اس اجلاس کو طلب کرنے کے لئے اقوام متحدہ کی ایک خاص قرارداد کا استعمال کیا گیا جس کے تحت روس اسے ویٹو نہیں کر سکتا تھا۔


اقوام متحدہ کی اس قرارداد جسے ’یونائٹنگ فار پیس‘ یعنی امن کے لیے جمع ہونے کا نام دیا گیا ہے کے مطابق وہ سکیورٹی کونسل کے ممبر ممالک کو یہ اختیار دیتا ہے کہ اگر اس کے پانچ مستقل ممبران (روس، امریکہ، برطانیہ، فرانس اور چین) امن کو کیسے قائم کیا جائے اس پر متفق نہ ہو سکیں تو وہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا خصوصی اجلاس بلوائیں۔

فرانس کی اپنے شہریوں کے لئے اس تجویز سے کہ روس میں موجود فرانسیسی شہری بلا تاخیر روس سے نکل جائیں سے اندازہ ہو تا ہے کہ یہ جنگ کافی خوفناک شکل اختیار کرتی جا رہی ہے۔ فرانس نے روس میں موجود اپنے شہریوں کو سختی سے تاکید کی ہے کہ وہ بلا کسی تاخیر کے روس سے نکل جائیں۔فرانس نے اپنے شہریوں کو یہ تجویز یورپی یونین کی جانب سے اپنی فضائی حدود کو روس کے لیے مکمل طور پر بند کرنے کے اعلان کے بعد دی ہے۔


فرانس کی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ پر جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یورپ اور روس کے درمیان فضائی سفر کی بڑھتی ہوئی پابندیوں کی وجہ سے یہ سختی سے تجویز کیا جاتا ہے کہ روس میں موجود فرانسیسی شہری بنا کسی تاخیر کے اس وقت موجود فضائی رابطوں کو استعمال کریں اور روس سے نکل آئیں۔وزارت کی جانب سے اپنے شہریوں کو یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ آنے والے دنوں میں اپنے روس کے دوروں کو منسوخ کر دیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔