روس نے یوکرین پر پھر کی میزائلوں کی بارش، کئی علاقوں میں ’بلیک آؤٹ‘، یوکرین میں الرٹ جاری
اوڈیسا کے بحر سیاہ والے علاقہ میں ایک اہم انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچا ہے، کیف کے میئر نے اس واقعہ کی تصدیق کی ہے اور مشکل حالات کی طرف اشارہ بھی کیا ہے۔
روس کے ذریعہ رہ رہ کر یوکرین پر کی جا رہی میزائلوں کی بارش نے اسے تباہی کے دہانے پر کھڑا کر دیا ہے۔ جمعرات کی صبح ایک بار پھر روس نے یوکرین پر یکے بعد دیگرے کئی میزائلیں داغیں جس میں ایک شخص کے ہلاک ہونے کی بھی اطلاع موصول ہو رہی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ یوکرین کی راجدھانی کیف پر روس نے صبح سویرے کئی میزائلیں داغی گئیں جس میں ایک شخص کی موت ہو گئی اور دو زخمی بھی ہوئے ہیں۔ حملے کے بعد کیف کے کچھ حصوں میں بجلی کٹوتی کی گئی ہے جس سے ’بلیک آؤٹ‘ والی حالت پیدا ہو گئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اوڈیسا کے بحر سیاہ والے علاقہ میں ایک اہم انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچا ہے۔ کیف کے میئر نے اس واقعہ کی تصدیق کی ہے اور مشکل حالات کی طرف اشارہ بھی کیا ہے۔ ایک خبر رساں ایجنسی کا کہنا ہے کہ روسی میزائلوں کے حملے کے بعد یوکرین میں الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ ملک بھر میں ایئر الرٹ کے دوران بڑی تعداد میں بھیڑ نے راجدھانی کے میٹرو اسٹیشنوں میں پناہ لی۔
قابل ذکر ہے کہ روس اکتوبر ماہ سے یوکرین میں پاور گرڈ پر ہوائی حملے لگاتار کر رہا ہے جس کی وجہ سے سردیوں کے دوران بجلی کے سیکٹر میں بڑا نقصان ہوا ہے اور ملک کا بجلی نظام بری طرح متاثر ہوا ہے۔ اب تازہ حملے کی وجہ سے یوکرین میں حالات مزید ابتر ہو گئے ہیں۔ کچھ خبروں میں بتایا جا رہا ہے کہ روس نے یوکرین میں ڈرون کے ذریعہ رات بھر میزائل حملے کیے۔
ایسی خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ روس نے یہ تازہ حملے بوکھلاہٹ کی حالت میں کیے ہیں۔ دراصل ایک دن قبل ہی یوکرین نے فوجیوں کی تعداد بڑھانے کے لیے جرمنی اور امریکہ سے جنگی ٹینکوں کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے۔ اس کے بعد سے روس کافی ناراض ہے اور اس نے ڈرون سے میزائل حملے شروع کر دیے۔ فضائیہ کے ترجمان یوری ایہناٹ کا کہنا ہے کہ جنگی طیاروں نے شمالی روس کے مرمنسک کے شمالی قطب علاقہ سے پرواز بھری تھی اور طویل دوری کی میزائلیں داغی گئی ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ 30 سے زائد میزائلیں داغے جانے کا اندیشہ ہے۔ کیف افسران کا کہنا ہے کہ فضائیہ نے راجدھانی میں داغی گئیں 15 سے زائد روسی میزائلوں کو تباہ کر دیا ہے، لیکن خطرہ برقرار ہے۔ لوگوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ گھر سے باہر نہ نکلیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔