ڈونلڈ ٹرمپ پر پھر حملہ، ’میں کبھی ہتھیار نہیں ڈالوں گا‘:ٹرمپ

امریکی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ پر ایک بار پھر حملہ ہوا ہے۔ ایف بی آئی نے اس واقعے کے حوالے سے ایک بیان جاری کیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

امریکی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ پر ایک بار پھر حملہ ہوا ہے۔ اتوار کو جب وہ فلوریڈا کے ویسٹ پام بیچ میں واقع اپنے گولف کورس میں گولف کھیل رہے تھے تو گولہ باری ہوئی۔ ایف بی آئی نے اس واقعے کے حوالے سے ایک بیان جاری کیا ہے۔سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خود آگاہ کیا ہے کہ وہ محفوظ اور صحت مند ہیں۔ ساتھ ہی سکرٹ سروس نے بھی معاملے کی تحقیقات شروع کر دی ہے۔

اس واقعے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے حامیوں کو پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ "میں محفوظ ہوں، میں نے اپنے اردگرد گولیوں کی آوازیں سنی ہیں، لیکن اس سے پہلے کہ اس واقعے کے بارے میں کوئی افواہ پھیلے، میں واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ میں بالکل ٹھیک ہوںاور میں محفوظ ہوں۔" ان کا مزید کہنا تھا کہ 'کوئی مجھے انتخابی مہم سے پیچھے نہیں ہٹا سکے گا، میں کبھی ہتھیار نہیں ڈالوں گا'۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ گولف کورس پر فائرنگ کے بعد ٹرمپ اپنے مار-اے-لاگو ریزارٹ میں واپس آگئے ہیں۔


15 ستمبر کو مقامی وقت کے مطابق دوپہر 2 بجے کے قریب، فلوریڈا کے ویسٹ پام بیچ میں ٹرمپ انٹرنیشنل گولف کورس کے قریب کئی گولیاں چلائی گئیں۔ امریکی خفیہ سروس کے ایجنٹوں نے کلب کے قریب ایک شخص کو بندوق کے ساتھ دیکھ کر فائرنگ کردی۔ دریں اثنا، ایف بی آئی نے کہا کہ وہ قتل کی کوشش کی تحقیقات کر رہے ہیں۔

اس واقعے کے بارے میں پام بیچ کاؤنٹی کے شیرف رک بریڈشا نے کہا، "امریکی خفیہ سروس کے ایجنٹوں نے ایک ایسے شخص پر گولی چلائی جس نے ایک کلب میں رائفل کی طرف اشارہ کیا جب ٹرمپ گولف کورس پر تھے۔" بریڈ شا کا کہنا ہے کہ بندوق بردار ٹرمپ سے تقریباً 400 سے 500 گز کے فاصلے پر تھا اور جھاڑیوں میں چھپا ہوا تھا۔ بندوق بردار کو بعد میں قریبی کاؤنٹی سے گرفتار کر لیا گیا۔


وائٹ ہاؤس نے ایک بیان میں کہا، "صدر جو بائیڈن اور نائب صدر کملا ہیرس کو اس واقعے کے بارے میں آگاہ کر دیا گیا ہے، انھوں نے ٹرمپ کے محفوظ ہونے پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔" ساتھ ہی صدارتی انتخاب میں ان کی حریف کملا ہیرس نے اس واقعے کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ امریکہ میں تشدد کی کوئی جگہ نہیں ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔