کورونا کے سبب نوبل ایوارڈ تقریب پھر رَد، فاتحین کو ان کے ملک میں دیا جائے گا انعام

نوبل فاؤنڈیشن نے اعلان کیا ہے کہ موجودہ کووڈ-19 وبا کی غیر یقینی کے سبب اس سال کے نوبل انعام یافتگان کو ان کے وطن میں ہی انعام دیے جائیں گے۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

نوبل فاؤنڈیشن نے اعلان کیا ہے کہ موجودہ کووڈ-19 وبا کی غیر یقینی کے سبب اس سال کے نوبل انعام یافتگان کو ان کے آبائی وطن میں دوسرے سال کے لیے ان کے انعام حاصل ہوں گے۔ خبر رساں ایجنسی سنہوا نے جمعرات کو ایک بیان میں فاؤنڈیشن کے حوالے سے کہا کہ روایتی ڈنر پروگرام منسوخ کر دیا جائے گا، لیکن انعامی تقریب 10 دسمبر کو اسٹاک ہوم کے سٹی ہال میں مقامی ناظرین کی موجودگی میں منعقد کیا جائے گا۔

اس پروگرام کا نشریہ ٹی وی اور نوبل فاؤنڈیشن کے سوشل میڈیا چینلوں پر کیا جائے گا۔ نوبل فاؤنڈیشن کے کارگزار ڈائریکٹر وِدر ہیلگیسن نے بیان میں کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ ہر کوئی چاہتا ہے کووڈ-19 وبا ختم ہو جائے، لیکن ہم ابھی اس حالت میں نہیں ہیں کہ کچھ بھی اندازہ کر سکیں۔ نوبل انعام ایک عالمی ایوارڈ ہے جو ہر سال مختلف ممالک کے منتخب افراد کو دیا جاتا ہے۔ وبا اور بین الاقوامی سفر امکانات کے بارے میں بے یقینی کے سبب 2021 کے ایوارڈ یافتگان کو اپنے گھریلو ممالک میں اپنے میڈل اور ڈپلومہ کے ساتھ حاصل ہوں گے۔


ہیلگیسن نے کہا کہ چونکہ ہمارے روایتی پروگرام نئی شکل لیتے ہیں، ہم نئے طریقوں اور ڈیجیٹل طور کا استعمال کر کے دنیا بھر میں اور بھی زیادہ لوگوں تک پہنچنے کی امید کر رہے ہیں۔ علم، ترغیب اور امید کا پھیلاؤ کرنا ہی نوبل انعام کا خاصہ ہے۔

واضح رہے کہ سویڈش کیمسٹری ماہر اور موجد الفرڈ نوبل کے یوم وفات کے موقع پر ہر سال 10 دسمبر کو سویڈش راجدھانی میں ایک تقریب منعقد کیا جاتا ہے۔ اس دن سالانہ نوبل انعام پیش کیے جاتے ہیں۔ روایتی طور سے انعام یافتہ شخص نجی طور سے انعامی تقریب اور عشائیہ میں حصہ لیتے ہیں، اور نوبل ہفتہ کی سرگرمیوں کی ایک سیریز میں حصہ لیتے ہیں، جیسے لیکچر اور موسیقی پروگرام۔

وبا کے سبب 2020 کے نوبل انعام یافتگان نے اپنے اپنے ممالک میں اپنے انعام حاصل کیے تھے، اور تقریب کا آن لائن نشریہ کیا گیا تھا۔ گزشتہ سال کا ڈِنر پروگرام بھی رد کر دیا گیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔