حماس کا جنگ بندی کا مطالبہ ناقابل قبول: نیتن یاہو
بنجامن نیتن یاہو نے کہا کہ غزہ سے اسرائیل کے انخلاء کا مطلب اسرائیل کا ہتھیار ڈالنا ہوگا اور یہ حماس و ایران کے لیے ایک بڑی فتح ہوگی۔
اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے اتوار کو تصدیق کی کہ ان کی حکومت حماس کے ساتھ جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے پر پہنچنے کے لیے تیار ہے لیکن انہوں نے حماس پر الزام لگایا کہ اس نے ناقابل قبول مطالبات پیش کئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : آزادی اظہار اور جمہوریت کہاں مر گئی!
نیتن یاہو نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ حماس ضرورت سے زیادہ مطالبات کر رہا ہے۔ ان کا بنیادی مطالبہ یہ ہے کہ ہم غزہ کی پٹی سے اپنی تمام فوجیوں کو واپس بلا لیں، جنگ ختم کریں اور حماس کو تنہا چھوڑ دیں۔ اسرائیل ان شرائط کو قبول نہیں کر سکتا۔
بنجامن نیتن یاہو نے کہا کہ حماس کے ساتھ بالواسطہ بات چیت کے تازہ ترین دور کے دوران اسرائیلی حکومت نے رعایتیں دینے کے لیے اپنی رضامندی کا مظاہرہ کیا، جسے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے فراخدلانہ قرار دیا۔ اس کے باوجود اسرائیلی وزیراعظم نے اصرار کیا کہ ان کی حکومت غزہ میں اپنے فوجی اہداف کو کبھی ترک نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ غزہ سے اسرائیل کے انخلاء کا مطلب اسرائیل کا ہتھیار ڈالنا ہوگا اور یہ "حماس، ایران کے لیے ایک بڑی فتح ہوگی۔"
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔