غزہ جنگ بندی پر مذاکرات امریکی صدارتی انتخاب تک موخر ہو نے کا خدشہ

رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم کے خیال میں انتخابات کے بعد وہ اس دباؤ سے بچ سکیں گے جو امریکی صدر جو بائیڈن ان پر غزہ پٹی میں مسلح تصادم کو روکنے کے لیے ڈال رہے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>غزہ کی تباہی کی علامتی تصویر/ سوشل میڈیا</p></div>

غزہ کی تباہی کی علامتی تصویر/ سوشل میڈیا

user

یو این آئی

اسرائیل غزہ میں جنگ بندی کے معاملے پر فلسطینی تحریک حماس کے ساتھ مذاکرات نومبر میں ہونے والے امریکی صدارتی انتخابات تک موخر کر سکتا ہے۔ اس ضمن میں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کا خیال ہے کہ انتخابات کے بعد غزہ تنازع پر اسرائیل اور امریکہ کا موقف تبدیل ہو سکتا ہے۔ امریکی ڈیجیٹل اخبار پولیٹیکو نے مشرق وسطیٰ کے سینئر سفارتکار کے حوالے سے یہ اطلاع دی۔

اخبار نے سفارت کار کے حوالے سے کہا کہ ہمارا اندازہ یہ ہے کہ نیتن یاہو نومبر میں ہونے والے امریکی صدارتی انتخابات تک کا وقت لینا چاہتے ہیں۔ اتوار کے روز آنے والی رپورٹوں میں کہا گیا ہے کہ نیتن یاہو حکومت کے انتہائی دائیں بازو کے ارکان کو مطمئن کرنے کی کوشش میں یا اس یقین کی وجہ سے مذاکرات مؤخر کر رہے ہیں کہ حماس اب بہت کمزور ہے۔


رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم کے خیال میں انتخابات کے بعد وہ اس دباؤ سے بچ سکیں گے جو امریکی صدر جو بائیڈن ان پر غزہ پٹی میں مسلح تصادم کو روکنے کے لیے ڈال رہے ہیں۔ مزید برآں نیتن یاہو کو امید ہے کہ سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اسرائیل کے بارے میں نرم رویہ اختیار کریں گے اور ایران اور اس کے پراکسیوں، خاص طور پر لبنانی تحریک حزب اللہ کے خلاف سخت موقف اپنائیں گے۔ دریں اثناء نیتن یاہو کے دفتر نے اتوار کے روز کہا ہے کہ اسرائیلی مذاکرات کار جمعرات کے روز غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے پر ثالثوں کے ساتھ بات چیت جاری رکھیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔