فرانس میں ’منکی پوکس دھماکہ‘، 1700 معاملے درج، 100 ٹیکہ کاری مراکز کھولے گئے
فرانس میں منکی پوکس کے مریضوں کی زیادہ تعداد پیرس اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں ہے، فرانسیسی وزیر صحت براؤن کا کہنا ہے کہ پیرس میں جلد ہی ٹیکہ کاری مراکز کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا۔
یوروپی ملک فرانس میں منکی پوکس کا قہر بڑھتا جا رہا ہے۔ یہاں اب تک مجموعی طور پر تقریباً 1700 معاملے سامنے آ چکے ہیں۔ فرانس کے وزیر صحت فرانسس براؤن نے بڑی تعداد میں سامنے آئے معاملوں کی تصدیق کی ہے۔ براؤن نے کہا کہ ملک میں منکی پوکس کے لیے 100 ٹیکہ کاری مراکز کھولے گئے ہیں اور ان کے ذریعہ اب تک 6000 لوگوں کو منکی پوکس کے خطرے سے بچنے کے لیے ٹیکہ لگایا جا چکا ہے۔ وزیر صحت نے اپیل کی ہے کہ اگر کسی کو منکی پوکس کی علامت نظر آئے تو اسے خود کو جلد از جلد سیلف آئسولیٹ کر لینا چاہیے۔
فرانسیسی وزیر صحت کا کہنا ہے کہ ملک میں منکی پوکس کی تعداد تیزی سے بڑھی ہے، لیکن اس سے گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ عام لوگوں کو اس سے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے اور حکومت اس بات پر توجہ دے رہی ہے کہ کس طرح ٹیکہ کاری میں اضافہ کیا جائے۔ بی ایف ایم ٹی وی سے انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ ’’اب تک ملے مریضوں میں سے زیادہ لوگ وہ ہیں جو مرد ہم جنس پرست ہیں اور کسی دیگر مرد سے تعلقات بنایا ہے۔ لیکن دیگر ایسے لوگ بھی منکی پوکس کے شکار ہو سکتے ہیں، جو ان متاثرہ لوگوں کے رابطے میں آئے ہوں۔‘‘
فرانس میں منکی پوکس کے مریضوں کی زیادہ تعداد پیرس اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں ہے۔ فرانسس براؤن کا کہنا ہے کہ پیرس میں جلد ہی ٹیکہ کاری مراکز کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا۔ قابل ذکر ہے کہ ہفتہ کے روز عالمی ادارۂ صحت نے منکی پوکس کو ہیلتھ ایمرجنسی بتاتے ہوئے کہا تھا کہ یہ تیزی سے بڑھ رہا ہے، اور اب تک دنیا کے 75 ممالک میں منکی پوکس کے مجموعی طور پر 16 ہزار کیسز سامنے آ چکے ہیں۔ یہی نہیں افریقہ میں تو اس وائرس سے 5 لوگوں کی موت بھی ہو گئی ہے۔ افریقہ کے باہر عام طور پر منکی پوکس کے معاملے انہیں لوگوں میں پائے جا رہے ہیں جو مرد ہم جنس پرست ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔