اس شہر میں ہنسنا ضروری ہے، حکومت نے بنا دیا قانون
جہاں کچھ لوگ اس قانون کی حمایت کر رہے ہیں وہیں کچھ سیاستدان اس پر تنقید کر رہے ہیں۔ یہ سیاستدان کہتے ہیں کہ آپ کسی کو ہنسنے کے لئے مجبور نہیں کر سکتے۔
ہنسنا صحت کے لیے اچھا سمجھا جاتا ہے۔ ماہرین کا دعویٰ ہے کہ آپ جتنا زیادہ ہنسیں گے آپ کی صحت اتنی ہی بہتر ہوگی۔ لیکن اگر کوئی آپ سے کہے کہ آپ کو دن میں ایک بار ہنسنا ہے تو آپ کو کیسا لگے گا؟دراصل دنیا میں ایک ایسا شہر بھی ہے جہاں ایسا قانون بنایا گیا ہے کہ اس شہر میں رہنے والوں کو دن میں ایک بار ہنسنا ضرورپڑے گا۔
جس شہر کی بات ہو رہی ہے وہ جاپان میں ہے۔ جاپان کے شہر یاماگاٹا نے ایک عجیب قانون نافذ کیا ہے۔ اس قانون کے تحت یاماگاٹا میں رہنے والے شہریوں کے لیے دن میں ایک بار ہنسنا لازمی ہے۔یاماگاٹا نے یہ قانون یاماگاٹا یونیورسٹی کے اسکول آف میڈیسن کے ذریعہ کئے گئے ایک مطالعہ سے متاثر ہوکر نافذ کیا گیا ہے۔ اس تحقیق میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ہنسنا انسان کو جسمانی اور ذہنی طور پر مضبوط بناتا ہے۔
جہاں کچھ لوگ اس قانون کی حمایت کر رہے ہیں وہیں کچھ سیاست دان اس پر تنقید کر رہے ہیں۔ یہ سیاستدان کہتے ہیں کہ آپ کسی کو ہنسنے پر مجبور نہیں کر سکتے۔ ایسا کر کے آپ یہاں کے شہریوں کو دیے گئے آئینی حقوق کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔
جبکہ یہاں کی حکومت کا استدلال ہے کہ ایسا کرکے وہ اپنے شہریوں کی صحت کو بہتر بنانا چاہتی ہے۔ درحقیقت یاماگاٹا یونیورسٹی کے سکول آف میڈیسن کی تحقیق سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ ہنسنے سے دل کے امراض کا خطرہ کم ہوتا ہے اور انسان کی عمر لمبی ہوتی ہے۔
یاما گاٹا کی حکومت کے مطابق یہ قانون ضرور بنایا گیا ہے لیکن اس میں سزا کا کوئی بندوبست نہیں ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر کوئی اس قانون کو توڑتا ہے تو اسے کسی بھی طرح سزا نہیں دی جائے گی۔ واضح رہے کہ یہ قانون یاماگاٹا میں 40 سال یا اس سے کم عمر کے 17,152 شرکاء پر مشتمل ایک تحقیق کے بعد بنایا گیا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔